بڈاپسٹ: (ویب ڈیسک) ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے یوکرین جنگ طویل اور مزید وحشت ناک ہونے کا عندیہ دے دیا۔
عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے یوکرین میں جنگ بندی پر امریکا اور یورپی یونین کے درمیان گہرے اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس حوالہ سے حالیہ عرصے کے درمیان ہونے والی فوجی سرگرمیاں اس جنگ کے خاتمے کی بجائے اس میں مزید شدت آنے کا عندیہ دے رہی ہیں۔
وکٹر اوربان نے دعویٰ کیا کہ نیٹو کے اندر تقسیم صورتحال کو مزید خراب کر رہی ہے کیونکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین میں امن کے قیام پر زور دے رہے ہیں جبکہ یورپی یونین کے رہنما چاہتے ہیں کہ جنگ جاری رہے۔
یہ بھی پڑھیں: روس اور یوکرین کے مذاکرات کا دوسرا دور ختم، ٹھوس پیش رفت نہ ہوسکی
انہوں نے کہا کہ ہمیں اس حقیقت کا ادراک کرنا پڑے گا کہ بحر اوقیانوس کے ممالک کا دفاع اتحاد نیٹو ٹوٹ چکا ہے، نیٹو کے اندر امن کی حامی اور جنگ کی حامی قوتوں کے درمیان ایسی خلیج اس سے پہلے کبھی نہیں رہی، ان کا ملک یورپی یونین جنگ پسندی کو مسترد کرتا ہے اور امن کی طرف گامزن رہے گا ۔
واضح رہے کہ ہنگری یوکرین پالیسی پر یورپی یونین کے عہدیداران کے ساتھ اپنے اختلافات کا بارہا اظہار کر چکا ہے، ہنگری کے وزیر اعظم وکٹر اوربان نے یوکرین کے لئے نیٹو کی طرف سے ہتھیاروں اور مالی مدد کی مذمت کی اورقیام امن کی کوششوں کی حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: روسی صدر یوکرینی ہم منصب سے براہ راست مذاکرات کیلئے تیار
انہوں نے روس اور یوکرین کے درمیان ثالثی کے لئے ٹرمپ کی کوششوں کی بھرپور حمایت بھی کی اور کہا کہ صرف امریکا اور روس کے درمیان معاہدہ ہی یوکرین میں امن قائم کر سکتا ہے۔
وکٹر اوربان نے کہا یہ سوچ غلط فہمی پر مبنی ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے نتیجے میں امن قائم ہو سکتا ہے، ایسا کبھی نہیں ہو گا، امن قائم کرنے کا واحد راستہ روس اور امریکا کے درمیان ایک ایسا معاہدہ ہے جس کے دائرہ کار میں ناصرف جنگ بلکہ تجارت، توانائی اور سرمایہ کاری بھی ہو۔