روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا آغاز، 390 فوجی رہا

Published On 24 May,2025 07:15 am

ماسکو: (ویب ڈیسک) روس اور یوکرین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا آغاز ہوگیا، دونوں فریقوں نے 390 قیدیوں کورہا کر دیا۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ تبادلہ استنبول میں ہونے والے حالیہ مذاکرات کے بعد طے پایا جس میں دونوں ممالک نے ایک ہزار قیدیوں کے تبادلے پر اتفاق کیا تھا تاہم جنگ بندی پر کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اس تبادلے کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ ہمارے لوگ آزاد ہیں، ہمارے لوگ گھر واپس آ گئے ہیں، انہوں نے متحدہ عرب امارات کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس معاہدے کی ثالثی میں مدد فراہم کی۔

عالمی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے ان مذاکرات کی حوصلہ افزائی کی تھی نے اس تبادلے کو سراہا اور کہا کہ یہ کچھ بڑا ہونے کی طرف ایک قدم ہو سکتا ہے، انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور یوکرینی صدر کے ساتھ بات چیت جاری رکھنے کا عندیہ دیا۔

واضح رہے کہ یہ تبادلہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں، یوکرین نے 30 دن کی جنگ بندی کی پیشکش کی ہے جبکہ روس نے اپنی شرائط پر ہی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کی ہے جنہیں یوکرین نے ناقابل قبول قرار دیا ہے۔