امریکا نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کردیں

Published On 06 June,2025 07:07 am

واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کی 4 خواتین ججز پر پابندیاں عائد کردیں۔

انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں امریکا اور اسرائیل کے مقدمات ججوں پر پابندیوں کا باعث بنے، انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے کہا کہ ججوں اور عدالتی عملے کے ساتھ ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکا کی جانب سے جن ججز پر پابندیاں لگائی گئیں ان میں2 ججز بیٹی ہوہلر جن کا تعلق سلووینیا سے ہے اور دوسری رینی الاپینی جن کا تعلق بینن سے ہے اُن عدالتی کارروائیوں کا حصہ تھیں جن کے نتیجے میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے گئے تھے۔

اس کے علاوہ دیگر 2 ججز میں لوز ڈیل کارمین جن کا تعلق پیرو سے ہے اور سولومی بالنگی بوسا کا تعلق یوگنڈا سے ہے شامل ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ مارکوروبیو نے کہا کہ انٹرنیشنل کرمنل کورٹ سیاست زدہ ہے، انٹرنیشنل کرمنل کورٹ کے چاروں جج غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں، ان ججز نے امریکا اور ہمارے اتحادی اسرائیل کو غیرقانونی طور پر نشانہ بنایا۔

خبر ایجنسی نے دعویٰ کیا کہ ججوں پر پابندیاں اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا ردعمل ہے، افغانستان میں امریکی جنگی جرائم کا مقدمہ کھولنے کا فیصلہ بھی ججوں پر پابندیوں کا باعث بنا۔