برطانوی خفیہ ایجنسی MI6 کی سربراہی 116 سال میں پہلی بار ایک خاتون کے سپرد

Published On 16 June,2025 11:15 am

لندن : (ویب ڈیسک) برطانوی خفیہ ایجنسی ایم آئی 6 کو اس کی 116 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون افسر کی قیادت حاصل ہوگئی، بلیز میٹرویلی کو چیف مقرر کیا گیا ہے، جو ستمبر میں موجودہ سربراہ سر رچرڈ مور کی جگہ ذمہ داریاں سنبھالیں گی۔

بلیز میٹرویلی نے 1999ء میں ایم آئی 6 میں شمولیت اختیار کی تھی، وہ اس وقت ایجنسی میں ٹیکنالوجی اور جدت کے شعبے کی سربراہ یعنی ڈائریکٹر جنرل کیو (Q) کے طور پر خدمات سرانجام دے رہی ہیں، ان کا شمار برطانیہ کے قومی سلامتی کے ماہر اور تجربہ کار افسران میں ہوتا ہے، جنہوں نے مشرق وسطیٰ اور یورپ میں کئی اہم مشنز کی قیادت کی۔

وزیرِاعظم سر کیئر اسٹارمر نے ان کی تقرری کو تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقرری ایک ایسے وقت پر ہوئی جب برطانیہ کو بےمثال سلامتی خطرات کا سامنا ہے، بلیز کی قیادت میں MI6 اپنی ذمہ داریاں مزید مؤثر طریقے سے ادا کرے گی۔

میٹرویلی نے کیمبرج یونیورسٹی سے اینتھروپولوجی میں تعلیم حاصل کی اور دورانِ تعلیم روئنگ ٹیم کا حصہ بھی رہیں، وہ کہتی ہیں کہ انسانوں کے رویوں کو سمجھنا ایک کامیاب خفیہ افسر کے لیے ضروری بنیادی صلاحیت ہے۔


ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ میرے کام کا حسن یہی ہے کہ میں صبح سے شام تک صرف یہ سوچتی ہوں کہ ہم کیسے زیادہ سے زیادہ نقصان کو روک سکتے ہیں۔

میٹرویلی نے MI5 میں بھی کلیدی عہدوں پر کام کیا جہاں انہوں نے ریاست مخالف سرگرمیوں کے خلاف کارروائیوں کی قیادت کی اور قومی انفرااسٹرکچر کی سلامتی کی نگرانی کی، انہیں 2024ء میں برطانوی خارجہ پالیسی میں خدمات کے اعتراف کے طور پر آرڈر آف سینٹ مائیکل اینڈ سینٹ جارج (CMG) سے بھی نوازا گیا۔


سابق چیف سر رچرڈ مور نے ان کی تقرری پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلیز ایک ذہین، تجربہ کار اور جدید تقاضوں کو سمجھنے والی لیڈر ہیں، جو ٹیکنالوجی کے میدان میں غیر معمولی بصیرت رکھتی ہیں۔

نئی چیف میٹرویلی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے کہ مجھے MI6 کی قیادت سونپی گئی ہے، میں اپنی بہادر ٹیم اور بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر ملک کے تحفظ اور مفادات کےلیے کام جاری رکھنے کی منتظر ہوں۔