انڈونیشیا میں حکومت مخالف مظاہروں میں شریک سینکڑوں افراد گرفتار، کئی لاپتہ

Published On 03 September,2025 05:21 am

جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا میں ارکان پارلیمنٹ کی شاندار مراعات کے خلاف احتجاجی مظاہروں کے بعد سینکڑوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ 20 سے زیادہ افراد لاپتہ ہیں۔

عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت میں گزشتہ ہفتے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں کم از کم 6 افراد مارے جا چکے ہیں، یہ مظاہرے نیم فوجی پولیس یونٹ کے اہلکاروں کے ہاتھوں ایک نوجوان ڈیلیوری ڈرائیور کے قتل کی وڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر شروع ہو ئے تھے۔

میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ احتجاجی مظاہروں نے صدر پرابوو سوبیانتو کو ارکان پارلیمنٹ کو دی گئی مراعات واپس لینے پر مجبور کر دیا ہے، انڈونیشیا کے کمیشن برائے لاپتہ افراد اور تشدد کے متاثرین (کونٹرا ایس) نے کہا کہ پیر تک لاپتہ افراد کی 23 رپورٹس موصول ہوئی ہیں تاہم تلاش اور تصدیق کے عمل کے بعد 20 افراد کے لاپتہ ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ ان افراد کو جاوا جزیرے پر واقع شہروں بنڈونگ اور ڈیپوک اور وسطی جکارتہ، مشرقی جکارتہ اور شمالی جکارتہ کے انتظامی اضلاع میں لاپتہ کیا گیا ہے، نیشنل پولیس نے لوگوں کے لاپتہ کئے جانے پر تبصرہ کے لئے درخواست کا فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا، پولیس نے کہا ہے کہ 25 اگست سے جکارتہ میں 1,240 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ انڈونیشیا کی پارلیمنٹ کے باہر احتجاجی مظاہرین کی بڑی تعداد جمع ہونے کے بعد پیر کو دارالحکومت جکارتہ میں فوج تعینات کی گئی تھی تاہم کئی دوسرے شہروں میں بھی جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں، انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے احتجاجی مظاہروں میں شامل ہونے والے شہریوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔