واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا میں شٹ ڈاؤن دوسرے روز بھی جاری رہا، دونوں جماعتیں سینیٹ سے بجٹ منظور کرانے میں ناکام رہیں۔
ریپبلکن اور ڈیموکریٹس میں ڈیڈ لاک برقرار رہا، حکومتی بحران شدید ہوگیا، ہزاروں سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک دی گئیں، متعدد وفاقی ادارے بند کر دیئے گئے، صرف ایمرجنسی خدمات جاری رہیں، سکیورٹی اور سائبر ایجنسیاں بھی شٹ ڈاؤن سے متاثر ہونے لگیں۔
ریاستی اخراجات پر تنازع بڑھ گیا، حکومت چلانے کا خرچ رُک گیا، وائٹ ہاؤس نے شٹ ڈاؤن کے سنگین نتائج سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ شٹ ڈاؤن جاری رہا تو معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوگا۔
سینیٹ میں دوبارہ ووٹنگ کی کوشش کی جانے لگیں، تاحال کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔