بھارت: کھانسی کے شربت سے 11 بچوں کی موت، ڈاکٹر گرفتار، کمپنی پر مقدمہ

Published On 05 October,2025 10:46 am

چھندواڑہ: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے ضلع چھندواڑہ میں بچوں کی اموات کے معاملے پر دوائی تجویز کرنے والے ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

یہ اموات مبینہ طور پر زہریلی کھانسی کی شربت پینے کے بعد ہوئی تھیں۔

حکام کے مطابق اب تک 11 بچوں کی جان جا چکی ہے، پیڈیاٹریشن ڈاکٹر پروین سونی سرکاری ڈاکٹر ہیں، انہوں نے اپنے نجی کلینک میں آنے والے مریض بچوں کو کولڈرف سیرپ تجویز کیا تھا جس سے بچوں کی حالت بگڑ گئی اور وہ موت کے منہ میں چلے گئے۔

مدھیہ پردیش حکومت نے کولڈرف سیرپ بنانے والی کمپنی سریسان فارماسیوٹیکلز (کانچی پورم، تمل ناڈو) کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے، حکومت نے کولڈرف کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے جبکہ کمپنی کی دیگر مصنوعات پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے۔

حکام کے مطابق لیبارٹری رپورٹ میں کولڈرف کے نمونے میں 48.6 فیصد ڈائی ایتھائلین گلائیکول پایا گیا ہے جو نہایت زہریلا کیمیکل ہے، اسی آلودگی کے باعث متاثرہ بچوں کے گردے ناکام ہو گئے، بچوں کے گردوں کی بایوپسی میں بھی ڈائی ایتھائلین گلائیکول کی تصدیق ہوئی۔

مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ موہن یادو نے اس واقعہ کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ قصوروار کسی صورت نہیں بچیں گے، ریاستی سطح پر انکوائری ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور سخت کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔

یاد رہے کہ راجستھان میں بھی ایسے ہی 3 بچوں کی اموات سامنے آئی ہیں جبکہ تمل ناڈو اور کیرالا میں کولڈرف سیرپ پر پابندی لگا دی گئی ہے۔