طالبان حکومت نے سابق وزیراعظم گلبدین حکمت یار کو بیرون ملک سفر سے روک دیا

Published On 12 October,2025 08:33 pm

کابل : (ویب ڈیسک) افغان طالبان نے سابق وزیر اعظم اور حزبِ اسلامی کے سربراہ گلبدین حکمت یار کو بیرون ملک جانے سے روک دیا۔

گلبدین حکمت یار کے بیٹے حبیب الرحمان حکمت یار نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان حکومت نے ان کے والد کو بیرون ملک سفر کرنے کی اجازت نہیں دی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حبیب الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر لکھا کہ طالبان نہ صرف گلبدین حکمت یار کی عوام سے ملاقاتوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں بلکہ ان ملاقاتوں سے ’خوف زدہ‘ بھی ہیں اور انہیں ’خطرناک‘ سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان دیگر سیاسی رہنماؤں سے ملک میں واپس آنے کی اپیل کرتے ہیں اور یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ ان کی سلامتی کی ضمانت دیتے ہیں، لیکن میرے والد کے بیرونِ ملک سفر پر پابندی عائد کر دیتے ہیں۔

حبیب الرحمان حکمت یارنے کہا کہ کیا طالبان کا مقصد یہ ہے کہ سب رہنما واپس آئیں تاکہ وہ ان کی ملاقاتوں، سرگرمیوں اور سفر پر پابندیاں لگا سکیں؟

میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ 4 برسوں سے طالبان حکومت نے سیاسی رہنماؤں، سابق حکومتی شخصیات اور قبائلی عمائدین پر سخت پابندیاں عائد کر رکھی ہیں اور ان میں سے اکثر کو بیرونِ ملک سفر کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔

یاد رہے کہ طالبان نے افغانستان میں تمام سیاسی جماعتوں کی سرگرمیاں ختم کر دی ہیں اور کسی بھی سیاسی اجتماع یا تنظیمی سرگرمی کو باضابطہ طور پر ممنوع قرار دے رکھا ہے۔