مودی کی ناکام زرعی پالیسیاں، ایک لاکھ سے زائد بھارتی کسانوں کی خودکشی

Published On 22 October,2025 10:39 am

دہلی: (دنیا نیوز) بھارت میں کسانوں کی خودکشیوں سے متعلق نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو کی تازہ رپورٹ نے مودی حکومت کی ناکام زرعی پالیسیوں کا پردہ چاک کر دیا۔

اعداد و شمار کے مطابق 2014 سے 2023 کے درمیان بھارت میں ایک لاکھ 11 ہزار سے زائد کسان خودکشی کر چکے ہیں، صرف سال 2023 میں ریاست مہاراشٹرا میں سب سے زیادہ اموات ریکارڈ ہوئیں جہاں 10 ہزار سے زائد کسانوں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا۔

بین الاقوامی تحقیقاتی جریدے انٹرنیشنل جرنل آف ٹرینڈ ان سائنٹیفک ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے مطابق بھارتی کسانوں کی خودکشیوں کی بنیادی وجوہات میں 38.7 فیصد قرض اور 19.5 فیصد زرعی مسائل شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق مودی حکومت کی ناقص پالیسیوں کے نتیجے میں روزانہ تقریباً 31 بھارتی کسان خودکشی پر مجبور ہو رہے ہیں، حکومت کی جانب سے کسانوں کو دگنی آمدنی کا وعدہ اور فصل بیمہ سکیموں کی ناکامی نے لاکھوں کسانوں کو قرض کے بوجھ تلے دبا دیا ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی کے نام نہاد ’شائننگ انڈیا‘ کے پیچھے دیہی علاقوں میں بڑھتی مایوسی، غربت اور ناانصافی نے کسانوں کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، زرعی بحران پر حکومت کی خاموشی اور ناکام پالیسیوں نے مودی کابینہ کو شدید تنقید کی زد میں لا دیا ہے۔