کراچی: (ویب ڈیسک ) پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کے بعد کچھ چینی بائیک اسمبلرز نے موٹر سائیکل کی قیمت میں ایک سے 2 ہزار روپے اضافہ کر دیا۔
این جی آٹو انڈسٹری کی جانب سے اپریل کے دوسرے ہفتے میں مختلف ماڈلز پر ایک سے 2 ہزار روپے اضافہ کیا گیا جبکہ ڈی ایس موٹرز نے یکم مئی 2018 سے یونیک موٹر سائیکل کے مختلف ماڈلز پر 1 ہزار روپے بڑھانے کا اعلان کر دیا۔
دوسری جانب مقامی سطح پر اسمبلڈ بائیکس کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا جس کے باعث کمپلیٹ ناکڈ ڈاؤن کٹس اور سیمی ناکڈ ڈاؤن کٹس کی درآمدات میں اضافہ ہوا۔ اس حوالے سے محکمہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق دو پہیوں کے لیے سی کے ڈی اور ایس کے ڈی کی درآمدات میں جولائی 2017 سے مارچ 2018 تک 19 فیصد اضافہ ہوا۔
محکمہ شماریات کے اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ گزشتہ مالی سال میں یہ درآمدات 6 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک تھیں، جو اضافے کے بعد 7 کروڑ 86 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں۔ تاہم اسمبلرز کی جانب سے 92 فیصد مقامی سطح پر اسمبلنگ کا دعویٰ کرنے کے باوجود موٹرسائیکل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔