پشاور: (دنیا نیوز) پاکستان میں صنعتی پیداوار کم ہونے سے روزمرہ استعمال کی چیزیں درآمد ہو رہی ہیں جبکہ روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی اونچی اڑان سمیت نئے ٹیکسز نے خیبرپختونخوا کے کاروباری طبقے کو مشکلات میں ڈال دیا۔
پاکستان میں صنعتی پیداوار کم ہونے کے باعث کھانے پینے کی اشیاء سے لے کر روزمرہ استعمال کی زیادہ تر اشیاء بیرون ممالک سے درآمد کی جا رہی ہیں۔ ایسے میں ڈالر کی اونچی اڑان نے خیبر پختونخوا کے درآمد کنندگان کو پریشان کر دیا۔
سرحد چیمبر آف کامرس کے سابق صدر زاہد اللہ شنواری کے مطابق صنعتی پیداوار کم ہونے سے چیزیں درآمد کی جاتی ہیں تاہم ایک طرف پاکستانی کرنسی کی قدر کم ہوئی ہے تو دوسری طرف حکومت کی جانب سے ٹیکسز لگانے سے درآمد کنندگان مشکلات کا شکا ر ہوئے ہیں۔
ڈالر مہنگا ہونے سے جہاں بڑاسرمایہ دار متاثر ہوا ہے وہیں چھوٹا دکاندار بھی اس سے محفوظ نہیں رہا۔ پشاور کے لنڈا بازار میں استعمال شدہ گرم کپڑوں کا کاروبار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ جب مہنگا مال خریدیں گے تو آگے بھی مہنگا ہی بیچیں گے۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں صنعتی پیداوار 3 فیصد سے بھی کم ہے جبکہ درآمدات کا حجم 65 ارب ڈالراور برآمدات صرف 20ارب ڈالر کی ہیں۔ پاکستان میں درآمد ات کے حجم کو کم کرنے کیلئے صنعتی پیداوار بڑھانا ہوگی جس کے لئے حکومت کو ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔