اسلام آباد: (دنیا نیوز) رواں مالی سال کے چار ماہ میں براہ راست غیر ملکی بیرونی سرمایا کاری 46 فیصد کمی کے بعد 60 کروڑ ڈالر رہی۔
نئی حکومت آ گئی مگر غیر ملکی سرمایا کاروں کا اعتماد بحال نہ ہو سکا۔ سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے اکتوبر 2018ء کے دوران براہ راست غیر ملکی سرمایا کاری 46 فیصد کمی کے بعد 60 کروڑ ڈالر رہی جبکہ گزشتہ سال کے انہیں چار ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایا کاری 1 ارب 12 کروڑ ڈالر رہی تھی۔
صرف اکتوبر میں براہ راست بیرونی سرمایا کاری 55 فیصد سے گھٹ کر 16 کروڑ ڈالر رہی جبکہ گزشہ سال اکتوبر میں براہ راست غیر ملکی سرمایا کاری 35 کروڑ ڈالر سے زائد رہی تھی۔
جولائی سے اکتوبر کے دوران سب سے زیادہ سرمایا کاری تعمیراتی شعبے میں 18 کروڑ 70 لاکھ ڈالر اور توانائی کے شعبے میں 10 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی۔
چار ماہ میں چین سے آنے والی براہ راست سرمایا کاری 52 فیصد کمی کے بعد 33 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی۔