کراچی: (دنیا نیوز) خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ قومی خزانہ پر بھاری پڑنے لگا، ادارہ شماریات کے مطابق خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں کمی کے باوجود ادائیگیوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
عالمی منڈی میں خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کے دام گذشتہ مالی سال کے مقابلے بڑھ گئے، بڑھتی قیمتوں کے اثرات قومی خزانہ پر پڑنے لگے۔ ادارہ شماریات کے مطابق جولائی سے نومبر کے دوران خام کی درآمدات 13 فیصد کم ہوئیں مگر اس کے باوجود پانچ ماہ میں خام تیل ادائیگیوں میں 41 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جولائی سے نومبر کے دوران 2 ارب ڈالر کا خام تیل درآمد ہوا، جومالی سال 18-2017 کے پانچ ماہ کے مقابلے میں 50 کروڑ ڈالر زائد ہے، ادارہ شماریات کے مطابق اس دوران پیٹرولیم مصنوعات کی درآمدات میں 10 فیصد کمی تو ریکارڈ کی گئی مگر ادائیگیوں میں 37 فیصد اضافہ ہوا، جولائی سے نومبر کے دوران 2 ارب 90 کروڑ ڈالر مالیت کی پیٹرولیم مصنوعات درآمد ہوئیں۔
ماہرین کے مطابق ایک طرف عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا تو دوسری جانب ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں ساڑے 14 فیصد کمی ہوئی، یہی وجہ ہے کہ قومی خزانے کو اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔