لاہور: (دنیا نیوز) کپتان کی قیادت میں بیرونی قرضوں کی سنچری مکمل ہو گئی، 4 ماہ کے دوران 4 ارب ڈالر کا نیا قرض لیا گیا۔ پاکستان پر عائد بیرونی قرضے اب 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔
ترقیاتی اخراجات میں کٹوتی، شاہ خرچیوں پر پاپندی، درآمدات کی حوصلہ شکنی، سبسڈی کلچر کے خاتمے کی مہم، برآمدی شعبے کی ترقی اور مقامی صنعتوں کی پیداوار میں اضافے کے اقدامات سمیت سب کچھ کرنے کے باوجود خسارہ ہے جو کم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔
یہی وجہ ہے کہ قرض برائے قرض کے چکر میں حکومت گھن چکر بنی ہوئی ہے، اقتدار سنبھالنے کے بعد کپتان نے اوسطاً 4 ماہ میں 4 ارب ڈالر کا قرض لیا ہے اور اسطرح قرضوں کی سینچری مکمل کر لی، اعداد و شمار کے مطابق پاکستان پر عائد بیرونی قرضے اب 100 ارب ڈالر سے بھی تجاوز کرچکے ہیں۔
چار ماہ کے دوران سعودی عرب سے 3 ارب ڈالر اور متحدہ عرب امارت سے 1 ارب ڈالر وصول کیے گئے جبکہ مزید 2 ارب ڈالر قرض لیا جائے گا۔ دونوں ممالک سے لئے گئے قرضوں پر پاکستان کو سالانہ 3 فیصد سے زائد سود بھی ادا کرنا ہوگا، واضح رہے کہ ستمبر 2018 تک پاکستان پر عائد بیرونی قرضوں کا حجم 96 ارب 70 کروڑ ڈالر تھا۔