لاہور: (دنیا نیوز) ملک میں بیرونی قرضوں خطرناک حد تک بڑھنے لگے، ایک سال کے دوران 11 ارب ڈالر کا اضافہ ہو گیا۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق ایک سال کے دوران بیرونی قرضوں میں 11 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا ہے۔ بیرونی قرضوں کا حجم 30 جون 2019 تک 106 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ سال جون میں 95 ارب ڈالر تھے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران مقامی قرضوں میں بھی 4313 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ مقامی قرضوں کا حجم 30 جون 2019 تک 20 ہزار 729 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ سال جون میں مقامی قرضے 16 ہزار 416 ارب روپے تھے۔
دوسری طرف ایک سال کے دوران سرکاری اداروں کے قرضوں، نقصانات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ سرکاری اداروں کے قرضے اور نقصانات 322 ارب روپے بڑھ گئے۔
سرکاری ادروں کا قرض اور نقصان 1622 ارب روپے تک پہنچ گیا، گزشتہ سال سرکاری اداروں کے قرضے اور نقصانات 1300 ارب روپے تھے، قرض اور نقصان جی ڈی پی کے 4.2 فیصد کے برابر ہے۔
واپڈا کے کُل قرضے اور نقصانات کا حجم 86 ارب روپے ہے جبکہ پی آئی اے کے قرضے اور نقصانات 149 ارب روپے تک پہنچ گئے۔ سٹیل ملز کے کُل قرضے اور نقصانات 43 ارب روپے رہے دیگر سرکاری اداروں کے قرضے اور نقصانات 1100 ارب روپے تک پہنچ گئے۔