لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سٹاک مارکیٹ میں کاروباری ہفتے کے تیسرے روز کے دوران بھی مندی کی گرداب سے نہ نکل سکی، انڈیکس میں مزید 400 پوائنٹس گر گئے جبکہ انڈیکس 42ہزارکی نفسیاتی حد سے بھی محروم ہو گیا۔ انڈیکس میں گراوٹ کے سبب حصص کی مالیت میں 50 اب روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی
تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کی طرح رواں ہفتے بھی مندی چھائی ہوئی ہے، پہلے کاروباری روز کے دوران 93.79 پوائنٹس گر گئے تھے جبکہ دوسرے کاروباری روز میں بھی 240 پوائنٹس کی گراوٹ دیکھی گئی تھی، اسی کا تسلسل آج بھی دیکھنے کو ملا اور آج انڈیکس 400 پوائنٹس کھو بیٹھا۔
آج کاروبار کے دوران پاکستان سٹاک مارکیٹ میں غیر یقینی دیکھی گئی جب پہلے دو گھنٹوں کے دوران انویسٹرز کی طرف سے دیکھو اور انتظار کرو کی پالیسی کو اپنایا گیا اور پہلے دو گھنٹوں کے دوران محض 60 پوائنٹس کی بڑھوتری دیکھی گئی۔
ٹریڈنگ کے دوران اُتار چڑھاؤ کے باعث انڈیکس میں غیر یقینی کے اثرات چھٹنے کا نام نہیں لے سکے، ایک موقع پر انڈیکس 42429.49 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر بھی ریکارڈ کیا گیا تاہم مندی کے باعث انڈیکس میں 41790.81 پوائنٹس کی نچلی سطح بھی دیکھی گئی۔
کاروبار کے اختتام پر اُتار چڑھاؤ کے باعث انڈیکس میں 400.49 پوائنٹس کی مندی دیکھی گئی جس کے باعث انڈیکس 42 ہزار کی نفسیاتی حد محروم ہو گیا، پورے کاروباری روز کے دوران چار حدیں بھی گریں۔ گرنے والی حدوں میں 42200، 42100، 42000، 41900 کی حدیں شامل ہیں۔
آج کاروبار 41898.70 پوائٹس کی سطح پر بند ہوا، کاروبار کے دوران 0.96 فیصد کی گراوٹ دیکھی گئی جبکہ 12 کروڑ 71 لاکھ 9 ہزار 630 شیئرز کا لین دین ہوا انڈیکس میں گراوٹ کے سبب حصص کی مالیت میں 50 اب روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ۔
اسٹاک تجزیہ کاروں کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود کو 13 اعشاریہ 25 فیصد تک برقرار رکھے جانا اور گورنر سٹیٹ بینک کا یہ کہنا کہ جب تک مہنگائی میں کمی نہیں آجاتی اس وقت تک شرح سود میں ردبدل کا امکان نہیں، اشارہ کرتا ہے کہ مستقبل قریب میں شرح سود میں کمی کا امکان نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سٹاک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیاں ماند پڑتی نظر آرہی ہیں۔