اسلام آباد: (ویب ڈیسک):فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے پالیسی بورڈنے وزارت خزانہ کے انتظامی کنٹرول سے آزاد ٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کی منظوری دیدی ہے، ٹیکس پالیسی یونٹ وزارت تجارت کے تحت قائم نیشنل ٹیرف کمیشن کے خطوط پرکام کرتے ہوئے اندرونی محصولات میں اضافہ کیلئے پالیسی سفارشات تیارکرے گا جبکہ وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے ٹیکس دہندگان کو سہولیات کی فراہمی کے حکومتی عزم کااعادہ کرتے ہوئے ایف بی آرکو 5 کروڑ روپے سے کم مالیت کے انکم ٹیکس ریٹرن کی ادائیگی کاعمل تیزکرنے کی ہدایت کی ہے۔
ایف بی آرپالیسی بورڈ کا پانچواں اجلاس ایف بی آرہیڈکوارٹرزمیں منعقدہوا، اجلاس میں وفاقی وزیرنجکاری محمد میاں سومرو، مشیرتجارت عبدالرزاق داؤد، مشیرادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹرعشرت حسین، معاون خصوصی برائے محصولات ڈاکٹروقار مسعود، چئیرمین ایف بی آرجاویدغنی، ایف بی آر کے سینئیرممبران، اورنجی شعبہ کے نمائندوں نے شرکت کی۔اجلاس میں 29 نومبر 2018 کووفاقی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں ٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کے بارے میں ایف بی آر کی جانب سے پریزینٹیشن دی گئی۔ پالیسی بورڈکے ممبران نے ٹیکس پالیسی فنکشن کو انتظامی فنکشن سے آزادانہ رکھنے سے حاصل فوائد کے بارے میں قیمتی آرا دی۔اس معاملہ پربحث ومباحثہ کے بعدوزیرخزانہ نے وزارت خزانہ کے انتظامی کنٹرول سے باہرٹیکس پالیسی یونٹ کے قیام کی منظوری دیدی۔ٹیکس پالیسی یونٹ کیلئے نیا ڈھانچہ قائم ہوگا جس میں ایف بی آر کے ممبران سمیت تعلیم، تھینک ٹینکس، اورنجی شعبہ کے مالی اورزری ماہرین شامل ہوں گے۔
ممبران محصولات میں اضافہ کیلئے خودمختاری کاری کے ساتھ جامع تجاویز اورسفارشات مرتب کریں گے۔ٹیکس پالیسی یونٹ وزارت تجارت کے تحت قائم نیشنل ٹیرف کمیشن کے خطوط پرکام کرتے ہوئے اندرونی محصولات میں اضافہ کیلئے پالیسی سفارشات تیارکرے گا۔ایف بی آر کی تکنیکی کمیٹی کے جانب سے پالیسی بورڈکوتاجروبزنس برادری کوٹیکس کے نظام کے بارے میں معلومات کی فراہمی کے ضمن میں ٹیکسیشن کے نظام کوسادہ بنانے اوربے ضابطگیوں کی نشاندہی کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیاگیا۔
ایف بی آر کی جانب سے بہتررابطہ کاری اورموثرپالیسی سازی کیلئے وزارت تجارت اوروزارت صنعت وپیداوارکے سینئیرنمائندوں کوشامل کرنے کی درخواست کی گئی۔کمپلینٹ اوورسایئٹ کمیٹی کے چئیرمین نے پالیسی بورڈکے ممبران کوحال ہی میں تیارکردہ کمپلینٹ پورٹل کے طریقہ کارکے بارے میں آگاہ کیاگیاجو فی الوقت آزمایشی مراحل میں ہے۔انہوں نے بتایا کہ تاجروں، دکانداروں، چھوٹے اوردرمیانہ درجہ کے کاروبار، اوربڑے ٹیکس دہندگان کو سہولیات کی فراہمی کی کوششوں کے ضمن میں شکایات کے حل کاطریقہ کاروضع کرلیا گیاہے۔تمام شکایات ایک ہی مقام پردائر ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شکایات کے حل کیلئے معیاری طریقہ ہائے کار اورکمپلینٹ اووسائیٹ کمیٹی کی نگرانی کے حوالہ سے تمام ترتفصلات کو حتمی شکل دی جارہی ہے اوربہت جلد یہ نظام باقاعدہ طورپرشروع ہوجائیگا۔وزیرخزانہ ڈاکٹرعبدالحفیظ شیخ نے شکایات کے اندراج کے طریقہ کارسے متعلق تمام مطلوبہ معلومات فراہم کرنے اور رابطہ تفصیلات کی عام لوگوں تک فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی۔وزیرخزانہ نے ٹیکس دہندگان کوسہولیات کی فراہمی کے حکومتی عزم کااعادہ کرتے ہوئے ایف بی آرکو 5 کروڑ روپے سے کم مالیت کے انکم ٹیکس ریٹرن کی ادائیگی کاعمل تیزکرنے کی ہدایت کی۔