لاہور (دنیا انویسٹی گیشن سیل) سال 2023 کے پہلے ماہ جنوری میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کو مجموعی طور پر 1 کھرب 6 ارب 80 کروڑ 15 لاکھ 43 ہزار 227 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج کی جانب سے جاری کردہ دستاویزات کے مطابق پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کل حجم 65 کھرب 82 کروڑ 78 لاکھ 17 ہزار 421 روپے سے کم ہو کر 63 کھرب 94 ارب 2 کروڑ 62 لاکھ 74 ہزار 194 روپے پر پہنچ گیا ہے۔
جنوری 2023 میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 18 فیصد اضافہ دیکھا گیا،جنوری کے آغاز میں فی ڈالر قیمت 226 روپے تھی جو 41 روپے اضافے کے ساتھ 267.9 روپے تک پہنچ گئی، ڈالر کی قدر میں اضافے کا اثرا پاکستان سٹاک ایکسچینج پر پڑا جس سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کا کل حجم 28 ارب 70 کروڑ 99 لاکھ 85 ہزار 331 ڈالر سے کم ہو کر 23 ارب 86 کروڑ 85 لاکھ 4 ہزار 545 ڈالر پر پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاری میں 59 فیصد کمی
یوں، روپے کی گرتی قدر سے جنوری کے مہینے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کو 4 ارب 84 کروڑ 14 لاکھ 80 ہزار 786 ڈالر کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے، اسی طرح 9 جنوری 2023 کو پی ایس ایکس میں درج کمپنیوں میں سے ایک کمپنی کو خارج کر دیا گیا تھا، جس سے پی ایس ایکس میں اندراج کمپنیوں کی تعداد 527 سے کم ہو کر 526 ہو گئی ہے۔
جنوری کے مہینے میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کے ایس ای 100 انڈیکس 252 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 40 ہزار 420 سے بڑھ کر 40 ہزار 673 پر پہنچ گیا، جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 354 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 14 ہزار 836 پوائنٹس سے بڑھ کر 15 ہزار 190 پوائنٹس پر پہنچ چکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شہباز شریف کی یو اے ای کے تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش
کاروبارمیں شدید مندی کی وجہ سے 17 جنوری 2023 کو کے ایس ای 100 انڈیکس میں ریکارڈ ایک ہزار 378 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ،جس سے سرمایہ کاروں کو 1 کھرب 99 ارب 30 کروڑ 72 لاکھ 32 ہزار 503 روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا، اسی طرح 26 جنوری2023 کا دن سٹاک ایکسچینج کے لیے مثبت رہا اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 1 ہزار 61 پوائنٹس کا اضافہ ہوا، جس سے سرمایہ کاروں کو 1 کھرب 16 ارب 87 کروڑ 32 لاکھ 49 ہزار 390 روپے کا فائدہ ہوا۔
یاد رہے کہ جنوری 2023 کے آخری دن کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 801 پوائنٹس کا اضافہ ہوا جس سے سٹاک مارکیٹ کے سرمایہ کاروں کو جنوری کے آخری دن 1 کھرب 87 کروڑ 83 لاکھ 84 ہزار 689 روپے کا منافع ہوا۔