اسلام آباد:(دنیا نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ گوادر سے عمان تک زیرِ سمندر سرنگ پر چار ملکی فزیبلٹی سٹڈی کی ہدایت جاری کردی۔
وفاقی دارالحکومت میں گوادر پورٹ آپریشنز پراحسن اقبال کے زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، اجلاس میں انہوں نے خلیج فارس کے ساتھ ٹرانس شپمنٹ کے فوری آغاز پر زور دیا، جب کہ اجلاس میں گوادر پورٹ کو فعال بنانے کے لیے جامع منصوبے پر غور کیا گیا۔
انہوں نے عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے بین الاقوامی کانفرنس کرانے کی تجویز اور گوادر سے عمان تک زیرِ سمندر سرنگ پر چار ملکی فزیبلٹی سٹڈی کی ہدایت کی۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کو حکام نے خلیجی ممالک کے ساتھ فری سروسز کے قیام اور ابتدائی مرحلے میں معدنیات، کھجوریں، سمندری خوراک اور سیمنٹ کی برآمدات کی تجاویر کیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ گوادر کو بین الاقوامی روڈ شوز میں اسٹریٹجک تجارتی مرکز کے طور پر پیش کیا جائے، ڈی جی گوادر پورٹ کو اعلیٰ معیار کی رہائش و تفریحی سہولیات فراہم کرنے اور آبی زراعت کے فروغ کے لیے چینی کمپنی کے ساتھ مشترکہ فزیبلٹی پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس میں دوران بریفنگ حکام کو ماہی گیروں کے حقوق کے تحفظ اور فِش ویلیو چین میں شمولیت اور فِش پراسیسنگ انڈسٹری کے قیام پر ماہی گیر اتحاد سے مشاورت جاری رکھنے کی ہدایات جاری ہوئیں۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کو بریفنگ میں حکام نے یہ بھی بتایا گیا کہ گوادر کو فِش آف لوڈنگ حب بنانے پر چینی کمپنیوں سے مذاکرات جاری ہیں، سرگرمیاں پاکستان کی پہلی فِشریز پالیسی سے ہم آہنگ کی جا رہی ہیں۔
اجلاس میں گوادر کو بلوچستان کا خصوصی مائننگ پورٹ بنانے پر بھی مشاورت ہوئی جب کہ یہ بھی بتایا گیا کہ وزارت ریلوے نے معدنی راہداری ریلوے لنک کی فزیبلٹی مکمل کر لی، گوادر سیف سٹی منصوبے کا 30 فیصد کام مکمل کر لیا، تکمیل جون 2026 تک متوقع ہے۔