کراچی: (دنیا نیوز) سٹیٹ بینک آف پاکستان نے حکومت کی جانب سے لئے گئے بیرونی و مقامی قرضوں کے اعداد و شمار جاری کر دیئے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت کے بیرونی و مقامی قرضوں کا مجموعی حجم 77 ہزار ارب روپے کی حد سے تجاوز کر گیا، ملکی قرضوں کا مجموعی حجم ایک سال میں 70 ہزار 362 ارب سے بڑھ کر 77 ہزار 458 ارب روپے ہوگیا۔
پاکستان کے مجموعی قرضے ایک سال میں 10.1 فیصد بڑھے اور ایک ماہ میں 1 فیصد کم ہوئے، پاکستان کا مقامی قرض ایک سال میں 48 ہزار 339 ارب روپے سے بڑھ کر 54 ہزار 73 ارب روپے ہوگیا۔
رپورٹ کے مطابق اگست 2024 سے اگست 2025 تک مقامی قرضے ایک سال میں 11.9 فیصد بڑھے اور ایک ماہ میں 1.7 فیصد کم ہوئے، ایک ماہ میں مقامی قرضے 54 ہزار 998 ارب روپے سے کم ہو کر 54 ہزار 73 ارب روپے ہوگئے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق حکومت کے مقامی قرضے ایک سال میں 5 ہزار 734 ارب روپے بڑھے، بیرونی قرضے سالانہ 6.2 فیصد بڑھ کر 22 ہزار ارب روپے سے 23 ہزار 385 ارب روپے ہوگئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ بیرونی قرضے ایک ماہ میں 0.6 فیصد بڑھ کر 23 ہزار 250 ارب سے 23 ہزار 385 ارب روپے ہوگئے، پاکستان کو بیرونی ومقامی قرضوں پر سود ادائیگیاں 7 ہزار ارب روپے سے تجاوز کر گئیں۔
سٹیٹ بینک کے مطابق قرضوں کا حجم، سود ادائیگیاں اور سرکاری ضمانت کی رقوم کا کُل حجم تقریباً 90 ہزار ارب روپے ہوگیا۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی قرضوں کے حجم میں خطرناک حد تک اضافہ حکومتی اخراجات کی وجہ سے ہوا۔