لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد کم کرنے اور معاوضے بڑھانے پر غور شروع کر دیا۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ نے حتمی فیصلہ کر لیا ہے کہ آئندہ سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد کو کم کیا جائے گا یہ تعداد 15 سے 17 کے قریب ہو سکتی ہے، ایک تجویز ہے کہ کھلاڑیوں کی تعداد کم کر کے معاوضے بڑھا دیئے جائیں۔ کھلاڑیوں کی تنخواہوں اور میچ فیس میں 20 فیصد اضافہ کرنے پر اتفاق ہو چکا ہے، ٹیسٹ ٹیم میں ملک کی نمائندگی کرنے والوں کی میچ فیس میں زیادہ اضافے پر بھی تبادلہ خیال ہو گا۔
ذرائع کے مطابق قومی کرکٹرز کے نئے سنٹرل کنٹریکٹ کے لیے ابتدائی اجلاس جمعرات کو ہو گا۔ کرکٹرز کی کیٹگریز میں بھی تبدیلی کیے جانے کا امکان ہے۔
دوسری طرف تینوں فارمیٹ میں مستقل کھیلنے والے کرکٹرز کو سینٹرل کنٹریکٹ میں ترجیح دی جائے گی۔ اس سے ظاہر ہو رہا ہے کہ آئندہ سینٹرل کنٹریکٹ میں آل راؤنڈرز شعیب ملک، محمد حفیظ اور فاسٹ باؤلر محمد عامر سمیت کئی کرکٹرز کنٹریکٹ سے فارغ ہو جائیں گے جبکہ کئی کھلاڑیوں کی کیٹگریز میں ردو بدل بھی کیے جانے کا امکان ہے۔
شعیب ملک جنہوں نے ورلڈکپ 2019ء کے بعد ون ڈے سے کرکٹ ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا ہے وہ پہلے ٹیسٹ کرکٹ سے بھی ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں، ان کی خواہش ہے کہ آئندہ سال ہونے والے ورلڈ ٹی ٹونئٹی میں ٹیم کی نمائندگی کریں۔
اسی طرح پروفیسر کے نام سے مشہور کھلاڑی محمد حفیظ اس وقت صرف ون ڈے اور ٹی ٹونئٹی میں ٹیم کیلئے کھیل رہے ہیں تاہم کارکردگی میں تسلسل نہ ہونے کی وجہ سے بھی امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ انہیں بھی ٹیم کے سینٹرل کنٹریکٹ سے محروم کر دیا جائے گا۔
دوسری طرف محمد عامر جنہوں نے حال ہی ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائر منٹ لی ہے ان کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ انہیں سینٹرل کنٹریکٹ سے باہر کر دیا جائے اور تینوں فارمیٹ میں قومی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے ہی کھلاڑی کنٹریکٹ کے اہل ہوں گے، اگر اس پالیسی پر عمل کیا جاتا ہے تو ڈومیسٹک کرکٹ کے ہائی پرفارمر کھلاڑیوں کے ارمانوں پر پانی پھر جائے گا۔، حتمی فیصلہ شرکاء اجلاس میں کریں گے۔
ایم ڈی وسیم خان کی سرابرہی میں مدثر نذر، ہارون رشید اور ذاکر خان کے ساتھ ہیڈ کوچ مکی آرتھر بھی مجوزہ کھلاڑیوں کی فہرست پر مشاورت کریں گے۔ آرتھر کا پی سی بی سے معاہدہ 15 اگست تک ہے جس میں اب مزید توسیع کیےجانے کا قوی امکان ہے۔
اجلاس میں مشاورت کے لیے جس فہرست کو تیار کیا گیا ہے اس میں بابر اعظم، سرفراز احمد ، اظہرعلی، محمد حفیظ، فہیم اشرف، اسد شفیق، حسن علی، محمد عامر، فخر زمان، شاداب خان، محمد عباس، حارث سہیل، وہاب ریاض، جنید خان، امام الحق، عثمان شنواری، شان مسعود، عماد وسیم، آصف علی، محمد رضوان، عابد علی اور شاہین شاہ آفریدی ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کی تعداد 33 کے قریب تھی، جنہیں مختلف کیٹیگریز میں رکھا گیا تھا۔ کپتان سرفراز احمد، اظہرعلی، شعیب ملک، محمد عامر،یاسر شاہ اور بابراعظم اے کیٹیگریز میں شامل تھے جنہیں پونے نو لاکھ روپے تنخواہ ملتی تھی۔
بی کیٹیگری کے کرکٹرز میں محمد حفیظ، فہیم اشرف، اسد شفیق، حسن علی، فخر زمان اور شاداب خان شامل تھے، جنہیں تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ روپے شامل تھے۔
سی کیٹیگری میں محمد عباس، وہاب ریاض، جنید خان، حارث سہیل، امام الحق، محمد نواز، عثمان شنواری، شان مسعود اور عماد وسیم شامل تھے۔ کرکٹر کو پونے چار لاکھ روپے ملتے تھے۔
ڈی کیٹیگری میں رومان رئیس، آصف علی، راحت علی، عثمان صلاح الدین اور حسین طلعت شامل تھے جنہیں تقریباً دو لاکھ روپے ملتے تھے۔
ای کیٹیگری میں بلال آصف، سعد علی، محمد رضوان، شاہین آفریدی، صاحبزادہ فرحان، عمید آصف اور میر حمزہ شامل تھے جنہیں تقریباً ایک لاکھ روپے سالانہ تنخواہ ملتی تھی۔