لاہور: (ویب ڈیسک) قومی ٹیم کے نوجوان فاسٹ باؤلر نسیم شاہ کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرنے کا اعزاز والد کے نام کرتا ہوں، پہلے یہ اعزاز میں اپنی والدہ کے نام کرنا چاہتا تھا۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے سوچا تھا کہ جب میں پانچ وکٹیں لوں گا تو کس کے نام کروں گا کیونکہ میری والدہ ٹی وی پر دیکھ رہی ہوں گی لیکن اب میں یہ کارکردگی اپنے والد کے نام کرتا ہوں۔
ایک موقع پر فاسٹ باؤلر پریس کانفرنس کرتے ہوئے والدہ کا ذکر آنے پر آبدیدہ ہو گئے اور وہ پریس کانفرنس چھوڑ کر چلے گئے۔ نسیم شاہ شاندارباؤلنگ کے سبب 5 وکٹیں حاصل کرنیوالے کم عمر ترین فاسٹ باولر بن گئے ہیں۔
نوجوان باؤلر نے پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ وہ میچ سے قبل لاہور آ رہی تھیں لیکن بدقسمتی سے اسی دن ان کا انتقال ہو گیا۔ میری والدہ کو کرکٹ کی اتنی سمجھ نہیں تھی لیکن یہ ضرور پوچھتی تھیں کہ میچ کون جیتا، جب ان کو پتہ چلتا کہ ہم میچ ہار گئے ہیں تو وہ جائے نماز پر بیٹھ کر دعائیں دیتی۔
نسیم شاہ کا کہنا تھا کہ جب میں پاکستان ٹیم میں سیلیکٹ ہوا تو والدہ کو بتایا کہ سلیکشن ہو گئی ہے لیکن میں ٹرینگ میں مصروف ہوں اور دو تین دن کے لیے لاہور ہی آؤں گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ میرا زیادہ وقت لاہور میں گزرا ہے کیونکہ ایک کلب میں کرکٹ کھیلتے تھے، میری والدہ لاہور نہیں آتی تھیں کیوںکہ انہوں نے گاؤں میں زندگی گزاری ہے لاہور میں ان کو زندگی گزارنا مشکل لگتا تھا۔
فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ ڈبیو سے پہلے والدہ کا انتقال بہت مشکل وقت تھا میرے پاس الفاظ موجود نہیں کہ وہ کتنا مشکل وقت تھا اور اللہ نے مجھے صبر دیا۔
نسیم شاہ نے بہترین کارکردگی کا راز بتاتے ہوئے کہا کہ پہلی اننگز میں مجھے وکٹ نہیں ملی میں بدقسمت بھی رہا، کیچ بھی ڈراپ ہوا لیکن ساتھی باؤلرز وکٹ لے رہے تھے تو میں نے خود سے سوال کیا کہ جب یہ وکٹیں لیں سکتے ہیں تو میں کیوں نہیں؟
ان کا کہنا تھا کہ باؤلنگ کوچ وقار یونس نے مجھے بتایا کہ بڑے گیند باز کی یہ نشانی ہوتی ہے کہ جب پہلی اننگز میں اس کو وکٹ نہیں ملتی تو وہ دوسری اننگز میں پلاننگ کے ساتھ میدان میں اترتا ہے، میں نے بھی یہی کیا اور اللہ نے کامیابی دی۔
پریس کانفرنس کے دوران فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ اپنی سرزمین پر کھیلنا اور پانچ وکٹیں لینے پر اللہ کا شکر گزار ہوں۔ کبھی نہیں سوچا کہ دنیا دیکھ رہی ہے کہ ایک نوجوان باؤلر آیا ہے اور اس کی باؤلنگ پر سب کی نظریں ہیں مجھے اپنی صلاحیت پر اعتماد تھا میں نے محنت جاری رکھی کبھی نہیں سوچا کہ میں کم عمر ہوں۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نیوزی لینڈ کے سابق فاسٹ باؤلر شین بونڈ کا باولنگ ایکشن بہت پسند تھا اور ان کو ہی دیکھ کر میں فاسٹ باؤلر بننے کا فیصلہ کیا، جس کے لیے میں لاہور آیا اور ایک کرکٹ کلب جوائن کیا۔