لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 8 میں آج کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم پلے آف میں رسائی کیلئے آخری کوشش کرے گی جب کہ اس کا مقابلہ پہلے ہی اگلے مرحلے کا ٹکٹ کٹوا لینے والی سائیڈ ملتان سلطانز سے ہو گا۔
پی ایس ایل میں پلے آف تک رسائی کیلئے سخت مقابلے جاری ہیں، اب ایک جگہ باقی اور اسے پانے کیلئے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز و پشاور زلمی میں ٹائی ہے۔
گزشتہ روز ملتان سلطانز نے زلمی کو 4 وکٹ سے شکست دے کر اگلے راؤنڈ میں لاہور قلندرز اور اسلام آباد یونائٹیڈ کو جوائن کر لیا، 9 میچز میں پانچویں شکست نے بابر الیون کی مشکلات بڑھا دی ہیں، البتہ گذشتہ برس فائنل کھیلنے والی رضوان کی ٹیم ایک بار پھر پیش قدمی کیلئے تیار ہے، اب اس کا مقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے آج راولپنڈی میں ہوگا۔
زلمی کیخلاف سلطانز کو رائیلی روسو نے طوفانی سنچری بنا کر فتح دلائی، پولارڈ نے بھی ففٹی بنائی تھی، دونوں پر قابو پانا گلیڈی ایٹرز کے لیے آسان نہ ہوگا، شان مسعود اور رضوان کو کارکردگی کا معیار بہتر بنانا پڑے گا، ٹم ڈیوڈ اور خوشدل شاہ بھی جارحانہ بیٹنگ کیلئے مشہور ہیں، البتہ باؤلنگ میں ٹیم کو بہت محنت درکار ہوگی، زلمی سے میچ میں گو کہ عباس آفریدی نے 4 وکٹیں لیں مگر دیگر باؤلرز رنز نہ روک پائے تھے۔
دوسری جانب گلیڈی ایٹرز کے پاس اپنے زور بازو پر پلے آف میں رسائی کا اب آخری موقع ہے، اگر رضوان الیون کو بھاری مارجن سے زیر کر لیا تب بھی اتوار کے روز اسلام آباد یونائٹیڈ کی زلمی پر بڑی فتح کا انتظار کرنا ہو گا، اس صورت میں یکساں 8،8 پوائنٹس ہونے پرکوئٹہ اور پشاور کی قسمت کا فیصلہ رن ریٹ پر ہو گا۔
پشاور زلمی کیخلاف گزشتہ میچ میں241 کا ریکارڈ ہدف عبور کرنے سے گلیڈی ایٹرز کا اعتماد آسمان کو چھونے لگا، انجرڈ کپتان سرفراز احمد کی شرکت کا امکان بدستور کم ہے، ناقابل شکست 145 کی اننگز کھیلنے والے جیسن روئے سے ایک بار پھر ایسے ہی کھیل کی توقع ہے۔
مارٹن گپٹل، ول سمیڈ، محمد نواز، افتخار احمد اور عمر اکمل بھی حریف باؤلرز کو ناکوں چنے چبوا سکتے ہیں، البتہ باؤلرز خصوصاً نسیم شاہ اور محمد حسنین کی کارکردگی تشویش کا باعث ہے، بڑی فتح کیلئے نہ صرف پیسرز بلکہ محمد نواز اور حفیظ جیسے سپنرز کو بھی اپنا کردار نبھانا ہوگا۔