لاڑکانہ: (روزنامہ دنیا) لاڑکانہ میں گزشتہ رات شادی کی تقریب میں ہونے والی ہوائی فائرنگ سے قتل ہونے والی مقامی گلوکارہ ثمینہ سندھو کے قتل کا مقدمہ تین ملزمان کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔
پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم طارق جتوئی کو گرفتار کر کے پستول برآمد کر لیا ہے۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تصدیق ہوئی ہے کہ گلوکارہ 6 ماہ کے حمل سے تھی۔
دوسری جانب واقعہ کے خلاف سندھ فنکار ایسوسی ایشن کی جانب سے گلوکارہ کی لاش کے ساتھ احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت مقتولہ کے شوہر عاشق سموں نے کی، جب کہ مظاہرے میں بڑی تعداد میں فنکاروں اور مقامی گلوکاروں نے شرکت کی۔
اس موقع پر مقتولہ کے شوہر عاشق سموں نے ‘‘دنیا نیوز’’ کو بتایا کہ ثمینہ پر ملزم طارق جتوئی نے سیدھے فائر کیے ۔ واقعہ کے بعد تھانے کے ایس ایچ او نے مدد کرنے کے بجائے ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا۔
دوسری جانب ایس ایس پی لاڑکانہ تنویرحسین تنیو نے رابطہ کر نے پر بتایا کہ واقعہ میں ملوث ملزم طارق جتوئی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مقتولہ کو آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔