لاہور: (دنیا نیوز) قصور کی ننھی زینب کے مجرم کو پکڑنے میں کوتاہی پر معطل ہونے والے ڈی پی اور کو نوکری پر بحال کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق زنیب قتل کیس میں معطل ہونےوالے سابق ڈی پی اوذوالفقار احمد کو عہدے پر بحال کردیا گیا ہے۔ محکمہ ایس اینڈ جے اے ڈی نے3 ماہ بعد ذوالفقار احمد کو بحال کیا۔
ذوالفقار احمد کو زینب قتل کیس میں ملزم کی عدم گرفتاری پر معطل کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور کی 7 سالہ زینب سے زیادتی و قتل کے مجرم عمران کو 4 بار سزائے موت کی سزا سنائی تھی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاد احمد نے زینب زیادتی و قتل کیس کا فیصلہ سنایا، جسے ملکی تاریخ کا تیز ترین ٹرائل قرار دیا جاتا ہے۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے پراسیکیوٹر جنرل احتشام قادر نے بتایا تھا کہ مجرم عمران کو کُل 6 الزامات کے تحت سزائیں سنائی گئیں۔
یاد رہے کہ مجرم عمران کو زینب سے بدفعلی پر عمرقید اور 10 لاکھ روپے جرمانے جبکہ لاش کو گندگی کے ڈھیر پر پھینکنے پر7سال قید اور 10 لاکھ جرمانےکی سزا بھی سنائی گئی ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ سزائے موت کی توثیق کے لیے ریکارڈ ہائیکورٹ کو منتقل کرے گی، جہاں 2 رکنی بنچ مجرم عمران کی اپیل سنے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہائیکورٹ آرڈر بھی مثبت آیا تو عمران سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل کے مطابق مجرم کے پاس اپیل کرنےکے لیے 15 دن تھے جبکہ اس کے پاس صدر مملکت سے رحم کی اپیل کا حق بھی ہے۔