لاہور: (دنیا نیوز) مذہبی جماعت نے مطالبات کی منظوری کیلئے پنجاب بھر کو لاک ڈاؤن کردیا ہے۔ جی ٹی روڈ، موٹروے کئی مقامات پر بند کر دی گئی ہے۔ ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں کی لمبی لائنیں لگ گئیں۔ لاہور میں میٹرو بس سروس بھی بند، حیدرآباد، ڈی آئی خان، میرپور اور آزاد کشمیر میں بھی دھرنے دئیے گئے۔
مذہبی جماعت کا مطالبات کی منظوری کیلئے کئی روز سے جاری احتجاج کا دائرہ پنجاب کے بعد دیگر صوبوں تک پھیل گیا ہے۔ اہم سڑکوں پر ٹریفک جام کی وجہ سے ایمبولینسز بھی پھنس گئی ہیں۔ موٹروے کو بابو صابو، کالا شاہ کاکو اور فیض پور انٹرچینج پر بند کر دیا گیا ہے۔
تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ علامہ خادم حسین رضوی کا فیض آباد معاہدے پر عملدرآمد کرنے کا مطالبہ، کہتے ہیں کہ حکومت سے مذاکرات جاری ہیں لیکن مطالبات کی من و عن منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ مذہبی جماعت کے پنجاب بھر میں دھرنے جاری ہیں۔ ٹریفک کا نظام درہم برہم، کارکنان ڈنڈے اور ٹائر لے کر سڑکوں پر موجود ہیں۔ مذہبی جماعت کے کارکنوں نے لاہور کے تمام داخلی اور خارجی راستے بند کر دیئے ہیں۔ شاہدرہ چوک، آزادی چوک، داتا دربار، داروغہ والا، شنگھائی پل، یادگارپل اور چونگی امر سدھو پر روڈ کو بند کردیا گیا ہے۔
راولپنڈی بھر میں بھی مذہبی جماعت کے کارکنان سڑکوں پر ہیں، مختلف سڑکوں پر پولیس نفری تعینات ہے جبکہ فیض آباد کو بلاک کرنے کے لیے کارکنان شمس آباد جمع ہیں۔ کارکنوں نے لیاقت باغ چوک، مری روڈ اور مرکزی راستوں کو بند کردیا ہے جس سے شہر بھر میں بدترین ٹریفک جام ہو گیا ہے۔
لیہ میں مذہبی جماعت کے کارکنوں نے گھوڑا چوک میں دھرنا دے کر ٹریفک کے تمام راستے بلاک کر دیئے ہیں۔ مریدکے میں کارکنوں نے جی ٹی روڈ کو بلاک کر دیا ہے جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ بورے والا میں دھرنے کی وجہ سے پی آئی لنک نہر پر گاڑیوں کے قطاریں لگ گئی ہیں۔ حافظ آباد میں فوارہ چوک میں دھرنا دیا گیا ہے۔
مذہبی جماعت کے دھرنے سے جی ٹی روڈ پر لاہور تا پشاور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔