رشتے کا تنازع: ماموں نے 3 طالبات پر تیزاب پھینک دیا، حالت تشویشناک

Last Updated On 22 April,2018 06:06 pm

جھلسنے والی طالبات گجرات یونیورسٹی کی ایم ایس سی کلاسز میں زیر تعلیم ہیں، آئی جی پنجاب کی سخت کارروائی کی ہدایت، ایک ملزم گرفتار

گجرات: (دنیا نیوز) یونیورسٹی آف گجرات کی 3 طالبات پر تیزاب پھینک دیا گیا، متاثرہ طالبات تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل، پولیس نے ایک ملزم حراست میں لے لیا۔ آئی جی پنجاب نے نوٹس لیتے ہوئے سخت کارروائی کی ہدایت کر دی۔

گجرات کے نواح میں چنن گاؤں کے قریب دو بہنیں سائرہ اور آسیہ اپنی سہیلی ہما کے ساتھ یونیورسٹی آف گجرات جانے کیلئے بس کے انتظار میں کھڑی تھیں کہ سائرہ اور آسیہ کا ماموں ساتھیوں سمیت موٹر سائیکل پر آیا اور ان پر تیزاب پھینک دیا جس کی زد میں آ کر تینوں طالبات بری طرح جھلس گئیں۔

  طالبات یونیورسٹی آف گجرات میں ایم ایس سی کلاسز میں زیر تعلیم ہیں جن کو واقعہ کے بعد فوری طور پر عزیز بھٹی شہید ہسپتال برن یونٹ منتقل کر دیا گیا۔ تھانہ ڈنگہ پولیس نے جھلسنے والی ایک لڑکی کی شناخت پر اسکے ماموں عبدالقدیر کے دوست حسام کو حراست میں لے لیا۔

تیزاب گردی کا نشانہ بننے والی طالبات کا کہنا ہے کہ ماموں عبدالقدیر نے اپنے بیٹے اور دوست کیساتھ ملکرتیزاب پھینکا ہے جن کی تلاش پولیس کر رہی ہے جبکہ ہسپتال انتطامیہ کے مطابق 2 طالبات کا جسم 60 سے 80 فیصد تک جھلس چکا ہے اور انکی حالت تشویشناک بیان کی جارہی ہے۔

تھانہ ڈنگہ کے ایس ایچ اوکے مطابق رشتے کے تنازعہ پر عبدالقدیر نے تیزاب پھینکا، جلد ہی دیگر ملزمان گرفتار کر لیں گے، ملزم عبدالقدیرمتاثرہ لڑکیوں کا رشتہ مانگ رہا تھا، انکار پر تیزاب پھینکا۔ یاد رہے اس سے قبل بھی گجرات میں ایک ماہ کے دوران دو واقعات رونما ہو چکے ہیں اب تیسرا واقعہ بھی تیزاب گردی کا رونما ہو گیا ہے۔