کندھ کوٹ: (روزنامہ دنیا) کچے کے علاقے میں ڈاکووں کے خلاف آپریشن کے دوران ایک خاتون اور 3 خطرناک ڈاکو ہلاک ہو گئے، پولیس نے جاگیرانی گینگ کے سربراہ جیئند جاگیرانی کے گھر سے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔
کندھ کوٹ ضلع بھر میں اغوا ہونے والے مغویوں کی بازیابی اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف ایس ایس پی امجد شیخ کی قیادت میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن مسلسل چار گھنٹوں سے جاری ہے جس میں پولیس کی فائرنگ سے انعام یافتہ تین ڈاکو شمشو جاگیرانی، ایاز جاگیرانی اور علی بخش جاگیرانی جب کے ایک خاتون بھی ہلاک ہو گئی ہے۔
پولیس کے مطابق پانچ ڈاکو زخمی بھی ہوئے ہیں، ایس ایس پی امجد شیخ کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد پولیس کے کمانڈوز 300 سے زائد پولیس نفری کے ساتھ بدنام زمانہ ڈاکو جیئند جاگیرانی کے گھر کا جب محاصرہ کر لیا گیا تو ڈاکوؤں نے پولیس پر راکٹ لانچر فائر کیے اور جدید اسلحے استعمال کیا۔ مقابلے کے بعد پولیس کی فائرنگ سے انعام یافتہ تین ڈاکو ہلاک ہو گئے۔
ہلاک ہونے والے ڈاکوؤں کی شناخت ایاز جاگیرانی، شمشو جاگیرانی اور گینگ کے سربراہ جیند جاگیرانی کے بیٹے علی بخش جاگیرانی کے نام سے ہوئی ہے جبکہ مقابلے میں بدنام ڈاکو جیند جاگیرانی کی بیوی مانی بھی ہلاک ہوگئی ہے۔ آپریشن میں جدید اسلحہ راکٹ لانچر سمیت اے پی سی چین بکتر بند گاڑیوں کا استعمال کیا جا رہا ہے تاہم پولیس اور ڈاکووں کے مابین شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔ پولیس نے ڈاکو جیند جاگیرانی کے گھر پر قبضہ جما لیا ہے جہاں سے تین راکٹ لانچر اور جدید اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
دوسری جانب فائرنگ کی وجہ سے علاقے میں سخت خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ ایس ایس پی امجد شیخ نے بتایا ہے کہ جاگیرانی گینگ نے کچھ ماہ قبل ایس ایچ او علی حسن بکھرانی رینجرز کے ڈی ایس آر کو شہید کیا تھا اور متعدد سنگین وارداتوں میں مطلوب ہے۔ ایس ایس پی امجد شیخ نے مزید کہا کہ امن دشمنوں کے خلاف آپریشن جاری رکھا جائے گا۔ پولیس نے ڈاکو کی جانب سے بنائی گئی محفوظ پناہ گاہوں کو بھی مسمار کردیا۔