لاہور: (دنیا نیوز) کلاسیکی موسیقی کے استاد سلامت علی خان کو اپنے مداحوں سے بچھڑے 23 برس بیت گئے ہیں۔
کلاسیکی موسیقی کی جان استاد سلامت علی خان 12 دسمبر 1934ء کو بھارت کے ضلع ہوشیار پور کے علاقے شام چوراسی میں پیدا ہوئے، انہوں نے کم عمری میں ہی نام کے ساتھ استاد کا خطاب پا کر کلاسیکی موسیقی کو عروج بخشا، شام چوراسی گھرانے کی وجہ شہرت اس میں پیدا ہونے والے مقبول گائیک ہیں جن میں استاد سلامت علی خان کو ممتاز مقام حاصل ہے۔
سلامت علی خان نے بڑے بھائی استاد نزاکت علی خان کیساتھ جالندھر کے سالانہ میلے میں پہلی کلاسیکل پرفارمنس دی اور شائقین کے دل موہ لیے، قیام پاکستان کے بعد وہ بھارتی حکومت کی مراعات کی پیشکش ٹھکرا کر لاہور آ گئے، استاد سلامت علی خان کو پنج پٹیہ گلوکار کے لقب سے نوازا گیا، حکومت پاکستان نے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز عطا کیا۔
استاد سلامت علی خان نے آواز کے کرشمات سے جہاں اپنے گھرانے کو نئی معراج دی، وہیں برصغیر کی روایتی موسیقی کو بھی پوری دنیا میں پھیلا دیا، گلوکار 11 جولائی 2001ء کو اس جہان فانی سے کوچ کر گئے اور لاہور کے سکیم موڑ قبرستان میں آسودہ خاک ہیں۔