سنگاپور: (ویب ڈیسک) سنگا پور کی وفاقی حکومت نے حکم دیا ہے کہ اپوزیشن جماعت سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو کو درست کرے۔ آئندہ منگل سے شروع ہونیوالے ملک میں عام انتخابات کی مہم کے دوران جعلی خبروں سے متعلق بنائے گئے قانون کے استعمال کی نشاندہی کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جب بات ہوتی ہے نئے کورونا وائرس سے جنم لینے والی عالمی وبا کووڈ 19 کی تو اس بارے میں حقائق جاننے کے لیے بھی ہمیں خبروں کا سہارا لینا پڑتا ہے۔ بالخصوص اس وقت معلومات کے حصول کے لیے میڈیا کی ضرورت زیادہ محسوس ہوتی ہے، جب ہمارا کوئی قریبی رشتہ دار یا دوست اس وبا کا شکار نہیں ہوا ہے، کیونکہ اس صورت میں ہم اس تکلیف اور تجربے کو ذاتی طور پر سمجھنے کے قابل ہی نہیں ہو سکتے۔
خبروں سے ہی ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ اس عالمی وبا کی وجہ سے کتنے افراد متاثر یا ہلاک ہوئے، یہ کس قدر موزی ہے اور اس کے معیشت پر کيا اثرات پڑ رہے ہیں اور یہ کہ کتنے لوگ بیروزگار ہو چکے ہیں۔ دوسری طرف ہم گھروں میں قید ہیں اور تصاویر اور ویڈیوز میں بیابان سڑکوں اور مارکٹیوں کے امیجز دیکھ رہے ہیں۔ کبھی کبھار خریداری کی غرض سے باہر جاتے ہوئے ہمیں اس صورتحال کا صرف حسیاتی تجزبہ ہی ہو سکتا ہے۔
اس صورتحال میں نیوز ادارے ایک مرتبہ پھر ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکے ہیں۔ یہ صرف اسی لیے نہیں کہ یہ نشریاتی ادارے ہمیں مطلع کر رہے ہیں کہ حکومتی پالیسیاں کیا ہیں اور ہمیں صورتحال میں کیسے ردعمل ظاہر کرنا چاہیے بلکہ خبروں کی طرف متوجہ ہونے کی دیگر کئی وجوہات بھی ہیں۔
اس صورتحال میں میڈیا اداروں سے رجوع کرنے والے افراد کی تعداد زیادہ ہو گئی ہے۔ ٹیلی وژن دیکھنے والوں کی شرح بھی بڑھی ہے۔ سوال پھر وہی ہے کہ کیا ہمیں قابل بھروسہ معلومات موصول ہو رہی ہیں؟
دوسری طرف سوشل میڈیا جعلی خبروں میں ڈوب چکا ہے۔ یہ پلیٹ فارمز حقیقی طور پر جھوٹی خبریں و معلومات پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ اور یہ بات لوگوں کی زندگی کو خطرات میں ڈال سکتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپوزیشن کی جماعت نے فیس بک پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ سنگا پور کی حکومت 25 کروڑ سنگاپور ڈالر اس منصوبے پر لگا رہی ہے جس کے مطابق غیر ملکیوں کو فری تعلیم کی سہولت دی جا سکے۔ جسے سنگا پور کی وزارت تعلیم نے جعلی خبر قرار دیا ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت تعلیم کا کہنا ہے کہ سنگا پور تعلیم کے اوپر 238 ملین سنگا پور ڈالر صرف کر رہا ہے جو امریکی ڈالر میں 17 کروڑ ڈالر بنتے ہیں، ایک سال کے دوران یہ رقم غیر ملکی طلبہ کیلئے رکھی جاتی ہے۔ ان یرغیر ملکی طلبہ کی نمایاں اکثریت کو ابھی بھی مقامی طلبہ کی نسبت زیادہ فیس ادا کرنے اور / گریجویشن کے بعد بانڈ کی ذمہ داری پوری کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق فیس بک اور ویڈیو کی مشہور ویب سائٹ یوٹیوب نے اس اصلاحی نوٹس لگایا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ویڈیو جعلی مواد رکھتی ہے۔
خبر رساں ادارے کے مطابق سنگا پور میں دس جولائی کو انتخابات ہو رہے ہیں، اس انتخابات کے لیے پیپلز وائس نے لم سمیت دس امیدوار کھڑے کیے ہیں، پیپلز وائس حکمران جماعت ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر کے مختلف ممالک میں جعلی خبروں کو روکنے کے حوالے سے متعدد طریقے اپنائے گئے ہیں، سنگا پور وہ واحد ملک ہے جس نے سب سے پہلے جعلی خبروں کی روک تھام کے لیے بڑا قدم اٹھایا اور اپنی پارلیمنٹ میں ایک قانون سازی کی۔
سنگاپور نے جعلی خبروں کی اشاعت کو جرم قرار دیتے ہوئے اس طرح کے مواد کو بلاک کرنے اور ہٹانے کے احکامات دینے کی اجازت بھی دے دی۔اس قانون کے تحت فرد جرم ثابت ہونے پر 7 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ ہو گا۔
خبر رساں ادارے دی سٹریٹ ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق آن لائن جھوٹی اطلاعات اور گمراہ کن رپورٹس کے خلاف بل منظور کرلیا گیا۔ قانون جھوٹ کی روک تھام کرے گا جو سنگاپور کے لیے صحیح نہیں ہو گا یا انتخابات پر اثر انداز ہوسکتا ہو اور سروس فراہم کرنیوالوں کو اس قسم کا مواد ہٹانا پڑے گا یا حکومت اسے بلاک کرسکے گی۔