لاہور: (ویب ڈیسک) سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک اور سماجی رابطے کی ویب سائ ٹوٹیٹر پر ایک تصویر سینکڑوں مرتبہ دیکھی جا چکی ہے، اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تصویر میں نظر لڑکی نے سی ایس ایس کے امتحان میں ٹاپ پوزیشن کی ہے جبکہ ان کے والد کان میں کام کرتے ہیں، یہ تصویر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سوشل میڈیا کی مشہور ویب سائٹ فیس بک پر 6 دسمبر 2020ء کو ایک تصویر اپ لوڈ کی گئی، جسے تقریباً دو سو سے زائد مرتبہ شیئر کیا گیا۔
اس تصویر کے کیپشن میں لکھا ہے کہ سی ایس ایس کے امتحان میں دو لاکھ سٹوڈنٹس میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی لڑکی شمسہ، اس خوشی کے موقع پر جب روتی ہوئی شمسہ سے پوچھا گیا کیوں رو رہی ہو؟ تو کہنے لگی، میرا باپ کوئلے کے کان میں مزدور ہے، اس کو میری کامیابی کا پتہ ہی نہیں ہے۔
اے ایف پی کے مطابق اس پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ شمسہ کا تعلق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے قریب موجودہ ہزارہ کمیونٹی سے ہے، اور اس لڑکی نے سی ایس ایس2020ء کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ اس تصویر کو سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا، یہاں بتاتے چلیں کہ یہ تصویر جعلی ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق تحقیق کے دوران پتہ چلا کہ یہ تصویر پاکستان کی نہیں بلکہ افغانستان کی ہے، اس لڑکی کا نام شمسیہ علی زادہ ہے، جنہوں نے افغانستان کی نیشنل یونیورسٹی کے امتحان میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔
Shamsia, a young woman from Kabul who survived the 2018 Mawoud Academy bombings, was the top scorer in this year s National University Entrance Exam. She will continue her studies at Kabul Medical University. #SheCan #GoodNewsAFG https://t.co/eqWAQBtaUM
— Afghan Embassy DC (@Embassy_of_AFG) September 24, 2020
اس بات کی تصدیق 24 ستمبر 2020ء کو امریکی شہر واشنگٹن میں موجود افغانستان کے سفارتخانے کے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی کی گئی۔ جس سے ثابت ہوتا ہے یہ لڑکی پاکستانی نہیں بلکہ افغانستان کی ہے۔ جبکہ نیچے دی گئی تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بائیں طرف تصویر فیک جبکہ دائیں طرف تصویر اصلی ہے۔