ملتان: (دنیا نیوز) ملتان نشتر ہسپتال کے کینسر وارڈ میں نصب کروڑوں روپے مالیت کی مشینری کو گیارہ سال بعد بھی فعال نہ کیا جاسکا جس کی وجہ سے کینسر کے مریضوں کی ریڈیو تھراپی اور کیمو کے حوالے سے مشکلات برقرار ہیں۔
ملتان میں چند سال پہلے نشتر ہسپتال کے کینسر وارڈ کیلئے کروڑوں روپے مالیت کی مشینری خریدی گئی جس کی خریداری میں مبینہ کرپشن اور مختلف وجوہات کی بنا پر نئی مشینری کو نصب نہ کیا جا سکا لیکن موجودہ صورتحال میں مشینری کو لگانے کے باوجود تاحال فعال نہیں کیا جا سکا۔ کینسر جیسے مہنگے علاج سے عاجز مریضوں کی اکثریت ہسپتال میں خوار ہو رہی ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ کورونا کے چکر میں حکومت نے کینسر کے مریضوں کو کیمو کی مفت ادویات بند کر دی ہیں لیکن مشینری کو انسٹال کرنے کے بعد متعلقہ کمپنی کو سافٹ ویئر لگانے کی درخواست کر دی ہے اور اس عمل کو مکمل ہونے میں دو ماہ لگ سکتے ہیں جس کیلئے درد ست تڑپتے مریضوں کو انتظار کرنا پڑیگا۔
حکومت نے نشتر ہسپتال میں سو بیڈز کا کینسر وارڈ بنانے کیلئے پی سی ون منظور کر لیا ہے لیکن وارڈ کی تعمیر کے حوالے سے اٹھانوے کروڑ روپے کا فنڈ بھی تاحال فراہم نہیں کیا گیا۔