ملتان: (دنیا نیوز) نشتر ہسپتال ملتان کی چار ڈائیلسز مشینیں خراب ہیں، کڈنی سنٹر میں مریضوں کی تعداد کی مناسبت سے مشینیں بھی دستیاب نہیں جس کی وجہ سے گردوں کے امراض میں مبتلا مریضوں کی بڑی تعداد مشکلات کا شکار ہیں ، ان کیلئے مہنگائی کے اس دور میں نجی ہسپتالوں سے ڈائیلسز کرانا برداشت سے باہر ہے۔
نشتر ہسپتال میں ڈائیلسز مشینوں کی تعداد چالیس جبکہ کڈنی سنٹر میں پینتیس ہے اور دونوں ہسپتالوں میں رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 700 سے تجاوز کر چکی ہے لیکن اس کے برعکس نئے داخلہ کارڈ نہ بننے سے ویٹنگ لسٹ میں موجود مریضوں کی تعداد 800 تک پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے ویٹنگ لسٹ میں موجود مریضوں کے لواحقین نجی ہسپتالوں سے ڈائیلسز کرانے پر مجبور ہیں جس کا لواحقین نے حکومت سے نوٹس لے کر دونوں ہسپتالوں کو مزید ڈائیلسز مشینیں فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کا موقف ہے کہ موجودہ صورتحال میں مشینیں زیادہ دباو کے سبب خراب ہونا شرو ع ہو گئی ہیں لیکن اس کے باوجود رجسٹرڈ مریضوں کے ڈائیلسز کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔
نجی ہسپتالوں میں فی ڈائیلسز کے پچپن سو روپے تک وصول کیے جارہے ہیں لیکن لواحقین کی استطاعت نہ ہونے پر غریب مریضوں کی بڑی تعداد کی زندگیاں داو پر لگی ہیں۔