اسلام آباد: (ویب ڈیسک ) پاکستان نے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے منکی پاکس کی ویکسین حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
قومی ادارہ صحت کے حکام کے مطابق ملک میں منکی پاکس پھیلنے کے خدشات کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت سے تکنیکی معاونت طلب کرلی گئی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت سے منکی پاکس کی ویکسین بھی حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
حکام کاکہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت سے حفاظتی سامان لیا جائے گا اور فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر ورکرزکو ویکسین لگائی جائےگی۔
حکام کے مطابق قومی ادارہ صحت اسلام آباد میں 20 مشتبہ سیمپل ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں اور پوری دنیا سے پاکستان آنے والے مشتبہ مریضوں پر نگاہ رکھی جا رہی ہے جبکہ دنیا بھر سے بے دخل ہونے والے پاکستانیوں کی بھی نگرانی کی جارہی ہے، ہرمہینے تقریباً 3 سے 4 ہزار پاکستانی بیرون ممالک سے بےدخل ہوکرپاکستان واپس آتے ہیں۔
دوسری جانب منکی پاکس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر ملک بھر کے ہسپتالوں میں ہائی الرٹ جاری کردیا گیا ہے ۔
پاکستان نے منکی پاکس کے کیسز کی تصدیق کے بعد باررڈ ہیلتھ سروسز کی ہدایات کی روشنی میں ملک بھر کے ائیر پورٹس پر وبا کی روک تھام اور بچاؤ کے لیے سخت اقدامات بھی شروع کر دیے ہیں۔
منکی پاکس کیا ہے؟
این آئی ایچ کے جاری کردہ الرٹ کے مطابق منکی پاکس ایک نایاب وائرل زونوٹک بیماری ہے جو منکی پاکس وائرس کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے۔
اگرچہ منکی پاکس کے قدرتی ماخذ کا معلوم نہیں لیکن افریقی چوہے اور بندر جیسے غیر انسانی پریمیٹ وائرس کو رکھ سکتے اور لوگوں کو متاثر کر سکتے ہیں ، یہ وائرس پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔
بخار کے ظاہر ہونے کے بعد ایک سے تین روز کے اندر مریض کے جسم پر خارش پیدا ہو جاتی ہے، جو اکثر چہرے سے شروع ہوتی ہے اور پھر جسم کے دوسرے حصوں میں پھیل جاتی ہے۔ بیماری کی دیگر علامات میں سر درد، پٹھوں میں درد، تھکن اور لیمفاڈینوپیتھی شامل ہیں۔
وائرس کے ظاہر ہونے کی مدت عام طور پر 7 سے 14 روز ہوتی ہے لیکن یہ 5 سے 21 روز تک بھی ہو سکتی ہے اور بیماری عام طور پر دو سے چار ہفتوں تک رہتی ہے۔
دریں اثنا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق کچھ ممالک نے چکن پاکس کی ویکسین منکی پاکس کے مریضوں کا علاج کرنے والی ٹیموں کو لگانا شروع کردی ہے جو ایک متعلقہ وائرس ہے۔
اس وائرس کا کوئی خاص علاج نہیں ہے لیکن چیچک سے بچاؤ کی ویکسی نیشن تقریباً 85 فیصد مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
اس سے کیسے بچا جاسکتا ہے؟
کسی جنگلی جانور سے رابطے کی صورت میں احتیاطی تدابیر اختیار کریں، ماسک اور دستانے استعمال کریں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں۔
اگر آپ کے حلقہ احباب میں کوئی شخص منکی پاکس کا شکار ہوگیا ہے تو کوشش کریں کہ اس سے میل جول نہ رکھیں، ایسا ممکن نہ ہو تو ماسک اور دستانے کا استعمال کریں اور ملاقات کے بعد اچھی طرح ہاتھ اور چہرے کو دھوئیں۔
منکی پاکس سے متاثرہ شخص کیلئے ضروری ہے کہ وہ خود کو آئسولیٹ کرلے حتیٰ کہ مرض کی تمام علامات ختم ہوجائیں۔مریض کے زیر استعمال چیزوں کو اچھی طرح صاف کریں اور غیر ضروری سامان کو تلف کردیں۔
کسی ملک کے سفر کے بعد جسم میں خارش اور بخار وغیرہ کی علامات ہوں تو فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
جن ممالک میں منکی پاکس پایا جاتا ہے وہاں کا سفر کریں تو بیمار جانوروں سے دور رہیں اور جنگلی جانوروں کا گوشت استعمال نہ کریں۔