لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کِڈنی ڈے منایا گیا، اس دن کو منانے کا مقصد گردوں کے امراض اور ان کی اہمیت بارے آگاہی دینا ہے۔
گردے انسانی جسم کا اہم عضو ہیں اگر یہ صحت مند ہوں تو جسم اور زندگی محفوظ رہتے ہیں، گردوں کو گمنام ہیرو بھی سمجھا جاتا ہے جو برائی کو فلٹر کرکے اچھائی کو برقرار رکھتے ہیں، گردے اُس تمام دیکھ بھال اور توجہ کے مستحق ہیں جو ہم انہیں دے سکتے ہیں۔
دنیا بھرمیں ہر سال پچاس ہزار سے زائد افراد گردوں کے مختلف امراض میں مبتلا ہو کر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں، اس کی بڑی وجہ گردہ عطیہ کرنے والوں کی کمی کو بھی قرار دیا جاتا ہے، تحقیق کے مطابق ہر دس میں سے ایک شخص گردوں کی بیماری میں مبتلا ہے۔
گردوں میں پتھری ہو تو اس کا علاج شعاعوں یا آپریشن سے ممکن ہے لیکن گردوں کے فیل ہونے کی صورت میں پیوندکاری ہی علاج ہے، پاکستان میں تقریباً دو کروڑ افراد گردوں کے مختلف امراض میں مبتلا ہیں اور ایسے مریضوں کی تعداد میں سالانہ خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر افراد گردے کے امراض کو نظر انداز کر دیتے ہیں لیکن یہ بیماری جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے، گردوں کے امراض کی بڑی وجہ پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی اور ناقص و ملاوٹ شدہ خوراک ہے۔
ماہرین کے مطابق گردوں کے امراض سے بچاؤ کیلئے باقاعدہ ورزش، متوازن غذا اور پانی کا زیادہ استعمال جبکہ سگریٹ نوشی اور موٹاپے سے بچنا ضروری ہے، گردے کے امراض کی بر وقت تشخیص کیلئے ضروری ہے کہ بلڈ شوگر، بلڈ پریشر، یورین ڈی آر اور الٹرا ساؤنڈ ٹیسٹ کرائے جائیں۔