ووٹرز کی تعداد 10 کروڑ سے تجاوز کر گئی، ووٹرز فہرست میں 72 لاکھ افراد کا اضافہ، سب سے زیادہ اضافہ بلوچستان میں 12 فیصد کا ہوا۔
کراچی: (رپورٹ: عبدالجبار ناصر) ملکی تاریخ میں پہلی بار کل آبادی کا نصف سے زائد حصہ بطور ووٹر درج کر لیا گیا۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی تازہ ترین ووٹرز فہرست کے مطابق 12 اکتوبر 2017 ء کے مقابلے میں 26 مارچ 2018ء کی ووٹرز فہرست میں 72 لاکھ 44 ہزار 990 ووٹرز کا اضافہ ہوا ہے، جو مجموعی طور پر 7 اعشاریہ 46 فیصد ہے۔ اس بار خواتین ووٹرز میں 0 اعشایہ 21 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، جو گزشتہ چند سال کے مقابلے میں بہتر اضافہ قرار دیا جا رہا ہے۔
تازہ ووٹرز فہرست کے مطابق ملک میں 12 اکتوبر 2017ء کو ووٹرز کی تعداد 9 کروڑ 70 لاکھ 22 ہزار 591 تھی، جو اب بڑھ کر 10 کروڑ 42 لاکھ 67 ہزار 581 ہوگئی ہے۔ گزشتہ 6 ماہ کے دوران سب سے زیادہ اضافہ بلوچستان میں ہوا ہے جو 12 اعشاریہ 28 فیصد ہے ، جبکہ سب سے کم اضافہ اسلام آباد میں ہوا جو 5 اعشاریہ 33 فیصد ہے۔ سندھ میں 6 اعشاریہ 89 فیصد، پنجاب میں 7 اعشاریہ 01 فیصد، خیبر پختونخوا میں 8 اعشاریہ 72 فیصد اور فاٹا میں 7 اعشاریہ 20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق یہ ووٹرز فہرستیں ملک بھر کے ہزاروں ڈسپلے سینٹرز پر آویزاں کی گئی ہیں جو 24 اپریل تک آویزاں رہیں گی۔ اسی طرح 24 اپریل تک ووٹرز نیا اندراج، اغلاط کی درستگی، ووٹر منتقلی ،پتے کی درستگی اور ووٹرز کے حوالے سے اعتراضات بھی متعلقہ دفاتر میں جمع کرا سکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 26 مارچ تک تیار ہونے والی ووٹرز فہرست میں ان افراد کے نام شامل کیے گئے ہیں جو ووٹر بننے کے اہل تھے۔ اسی طرح انتقال کر جانے والوں کے نام خارج کیے گئے ہیں۔
امکان ہے کہ اپریل کے آخر تک تیار ہونے والی ووٹرز فہرست میں مزید ووٹرز کا اضافہ ہوگا اور مجموعی طور پرووٹرز کی تعداد 10 کروڑ 42 لاکھ سے بڑھ کر 10 کروڑ 50 لاکھ کے قریب تک جا سکتی ہے۔ تازہ ترین ووٹرز فہرست کے مطابق ووٹرز کل آبادی کا 50 اعشاریہ 18 فیصد سے زائد ہیں ، ایسا ملکی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے، امکان ہے کہ نئی ووٹرزفہرست میں اس میں مزید اضافہ ہوگا۔ درج ذیل چارٹ میں 12 اکتوبر 2017ء اور 26 مارچ 2018ء کے ووٹرز کی تعداد، اضافہ ہونے والے ووٹرز کی تعداد اور شرح اضافہ فیصد کے حساب سے دیا گیا ہے۔