ملتان: (دنیا نیوز) ملتان میں سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی سے ان کے بہنوئی وجاہت حسین گیلانی کے انتقال پر تعزیت کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ نگران وزیرِاعظم کے معاملے پر بات چیت چل رہی ہے، امید کرتا ہوں کہ جلد کسی نام پر اتفاق ہو جائے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کمزور جمہوریت ہے، جمہوریت مضبوط ہو گی تو عوام کے مسائل حل ہوں گے۔ چند لوگ جمہوریت کے خلاف ہیں۔ امید ہے کہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں گے۔ میرا خیال ہے جمہوریت میں ہر ادارہ اپنے دائرے میں رہ کر کام کرے۔ انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور تحریکِ انصاف کے ساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا امکان مسترد کر دیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ن لیگ جنوبی پنجاب کے صوبہ بننے کی راہ میں رکاوٹ ہے، پیپلز پارٹی اقتدار میں آ کر جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنائے گی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ نواز شریف نے بی بی شہید اور جونیجو حکومت کے خلاف سازشیں کی تھیں۔
دوسری جانب نگران سیٹ اپ کے معاملے پر سیاسی جماعتوں میں مشاورتی عمل تیزی سے آگے بڑھنے لگا ہے۔ اس ضمن میں بلاول بھٹو زرداری نے بھی پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔
بلاول بھٹو آج اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اور وہاں قیام کے دوران پارٹی رہنماوں سے نگران سیٹ اپ مشاورت کریں گے۔ بلاول بھٹو نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو مشاورت کے لئے اسلام آباد بلا لیا ہے۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ بھی اس ضمن میں اعلان کر چکے ہیں کہ پندرہ مئی تک وہ نگران سیٹ اپ کے لئے نام سامنے لائیں گے۔ پارٹی قیادت مشاورت کے بعد خورشید شاہ کو پارٹی ناموں سے آگاہ کرے گی جس پر وہ وزیرِاعظم کے ساتھ حتمی مشاورت عمل کریں گے۔