کراچی: (دنیا نیوز) نقیب اللہ قتل کیس میں جیل حکام نے راؤ انوار کا میڈیکل سرٹیفکیٹ کر کے ملزم کی انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی سے معذرت کر لی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کراچی میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت شروع ہوئی تو کیس میں نامزد ڈی ایس پی قمر احمد سمیت 11 ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا تاہم انتظار کے باوجود مرکزی ملزم راؤ انوار کو عدالت نہیں لایا گیا۔
سماعت کے دوران جیل حکام نے میڈیکل سرٹیفیکیٹ پیش کر تے ہوئے کہا کہ راؤ انوار کی طبیعت خراب ہے اس لئے ملزم کو پیش نہیں کیا جاسکتا، مرکزی ملزم راؤ انوار سب جیل ملیرکینٹ میں موجود ہیں تا ہم میڈیکل سرٹیفکیٹ سینٹرل جیل کےمیڈیکل افسر نے پیش کیا جس کے مطابق راؤ انوار شوگر، لوز موشن اور بخارمیں مبتلاہیں۔
عدالت نے سماعت 14 مئی تک ملتوی کرتے ہوئے چالان پیش نہ کرنے پر تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف چالان آج ہی پیش کیا جائے۔ سماعت کے بعد نقیب اللہ کے وکیل نے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ راؤ انوار کو پروٹوکول سے لانے سے انصاف کے تقاضے پورے نہیں ہوتے، راو انوار کو ایک عام سی رپورٹ پر عدالت نہ آنے کا بہانہ بنادیا گیا۔ اس موقع پر نقیب کے اہلخانہ نے راؤ کے خلاف قاتل قاتل کے نعرے بھی لگائے۔
نقیب کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ راؤ بیمار نہیں مکار ہے، ان کا کہنا تھا کہ اگر راؤ انوار کو آئیندہ پیشی پر ہتھکڑی میں عدالت نہیں لایا گیا تو پورا ملک بند کردیں گے۔