لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے تمام قبرستانوں کی اراضی واگزار کرانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے تمام اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈی سی لاہور سے 15 روز میں عملدرآمد رپورٹ طلب کرلی۔
لاہور ہائیکورٹ میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ کی درخواست پر قبرستانوں کی اراضی پر قبضہ کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے ہنجروال میں محکمہ واسا، محکمہ ایجوکیشن اور رائیونڈ میں بااثر افراد سے قبرستانوں کی اراضی وا گزار کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے ریمارکس دیئے محکموں نے بھی قبرستانوں کی اراضی پر لُٹ مچا رکھی ہے، قبرستانوں کی ایک انچ بھی اراضی قبضہ گروپوں کے پاس نہیں رہنی چاہیے۔
جسٹس علی اکبر قریشی نے ریمارکس دیئے احاطے محکمہ اوقاف نے بنوائے یا ضلعی انتظامیہ نے، تمام احاطے مسمار ہوں گے، جتنا مرضی کوئی با اثر ہو، قبرستان میں احاطہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اسسٹنٹ کمشنر کینٹ نے رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قبرستان کی اراضی پر 53 احاطے اور گھر کی تعمیر کی گئی ہے۔ جسٹس علی اکبر قریشی نے کہا کس نے قبرستان کی اراضی پر گھر بنانے کی اجازت دی ؟ 13 ستمبر سے قبرستان کے بلاتفریق احاطوں کی مسماری شروع کی جائے۔