کراچی: (دنیا نیوز) وزیرِاعظم عمران خان نے شہرِ قائد میں قیام امن کیلئے رینجرز اور پولیس کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کراچی کی روشنیاں واپس لائے گی۔
وزیرِاعظم عمران خان پہلے ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچے، انہوں نے مزار قائد پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ عمران خان سابق وزیرِاعظم لیاقت علی خان اور محترمہ فاطمہ جناح کے مزار پر بھی گئے۔ گورنر سندھ اور وزیرِاعلی بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔
وزیرِاعظم عمران خان خصوصی طیارے پر کراچی پہنچے، گورنر سندھ عمران اسماعیل اور وزیرِاعلی سندھ مراد علی شاہ نے ائیرپورٹ ان کا استقبال کیا۔
ایئرپورٹ سے وزیرِاعظم ہیلی کاپٹر کے ذریعے مزار قائد پہنچے جہاں نیوی کے دستے نے انہیں خوش آمدید کہا۔ بعد میں وزیراعظم نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات بھی درج کئے۔
وزیرِاعظم عمران خان مزارِ قائد پہنچے بھی اور روانہ بھی ہو گئے مگر لاپتہ افراد کے اہلخانہ اور نادرا کے برطرف ملازمین احتجاج کرتے ہی رہ گئے۔
نعرے لگاتے اور اپنے وزیرِاعظم سے امید لگائے بیٹھے مظاہرین اپنے پیاروں کی بازیابی کے لیئے صبح سے مزارِ قائد کے باہر جمع تھے کہ کب وزیرِاعظم عمران خان آئیں تو انھیں اپنی روداد بیان کر سکیں، مگر وہیں ہوا جو برسوں سے ہوتا آیا ہے، وزیرِاعظم مزار قائد ضرور آئے لیکن ہیلی کاپٹر کے ذریعے، لاپتہ افراد کے اہلخانہ وزیرِاعظم کی راہ تکتے رہ گئے۔
مظاہرین کا موقف تھا کہ ان کے پیاروں نے اگر کوئی جرم کیا تو انہوں عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
نادرا کے برطرف ملازمین بھی کپتان کو اپنی برطرف کا احوال بتانے مزار قائد پہنچے، مظاہرین کی پولیس سے توں توں میں میں بھی ہوئی، مگر احتجاج جاری رکھا۔ نادرا حکام نے ملازمین کے احتجاج پر اپنا موقف دینے میں دیر نہ کی اور کہا کہ ملازمین کو ضابط اخلاق کی خلاف ورزی پر برطرف کیا گیا۔
مزار قائد سے وزیرِاعظم سٹیٹ گیسٹ ہاؤس روانہ ہوئے جہاں کراچی میں وفاق کے تعاون سے جاری منصوبوں پر اجلاس کی صدارت کی، وزیرِاعظم کو گرین لائن منصوبے سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں فراہمی آب کے منصوبے کے فور اور کراچی پیکیج پر پیش رفت سے متعلق گفتگو بھی ہوئی۔ اجلاس میں گورنر عمران اسماعیل، وزیرِاعلی مراد علی شاہ، چیف سیکریٹری سندھ اور میئر کراچی وسیم اختر بھی شریک تھے۔
سٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں دوسرا اجلاس امن وامان سے متعلق ہوا جس میں کور کمانڈر، ڈی جی رینجرز، آئی جی سندھ اور انٹیلی جنس اداروں کے حکام بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں چیف سیکرٹری سندھ نے صوبے بالخصوص کراچی میں امن وامان کی صورتحال پر بریفنگ دی۔
اجلاس کے بعد صدر مملکت عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان میں ملاقات ہوئی جس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ اور گورنر سندھ نے بھی وزیرِاعظم پاکستان سے ملاقات کی اور مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کراچی میں صفائی اور پانی کے منصوبے لانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، ہم شہرِ قائد کی روشنیاں واپس لائیں گے۔ وفاق کے تعاون سے کراچی میں منصوبے جلد مکمل کیے جائیں گے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ کراچی میں قیام امن کیلئے پولیس اور رینجرز کی خدمات قابلِ تحسین ہیں۔