2018 میں گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی پاکستانی شخصیات

Last Updated On 28 December,2018 10:36 am

لاہور: (دنیا نیوز) معروف سرچ انجن گوگل نے 2018ء کے دوران پاکستان میں سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی پہلی 10 شخصیات کی فہرست جاری کی جس میں خاتون اول پاکستان بشریٰ بی بی کا نام سر فہرست ہے جو ان کی پاکستانی عوام میں مقبولیت کا واضح ثبوت ہے۔

سرچ انجن گوگل نے 2018 میں پاکستان میں سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیات کی فہرست جاری کردی۔

1: بشریٰ بی بی:


خاتون اول بشریٰ بی بی 2018ء کے دوران پاکستان میں معروف سرچ انجن گوگل پر سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی شخصیت ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان سے شادی کے بعد بشریٰ بی بی اکثر و بیشتر خبروں کی زینت بنی رہیں۔ عمران خان کے وزیراعظم بننے کے بعد بشریٰ بی بی نے بحثیت خاتون اول اپنا پہلا انٹرویو دیا جس نے ان کی مقبولیت میں اضافہ کر دیا۔

عمران خان نیازی کی اہلیہ اور 18 اگست 2018ء سے پاکستان کی خاتون اول ہیں۔ بشریٰ بی بی تصوف کے بہت زیادہ قریب ہیں۔ شادی سے قبل وہ عمران خان کی روحانی پیشوا (مرشد) بھی رہ چکی ہیں۔بشریٰ 1970ء کی دہائی میں ریاض وٹو کے ہاں تحصیل دیپالپور، اوکاڑہ میں پیدا ہوئیں۔ بشریٰ کا جنم ایک ایسے خاندان میں ہوا جو قدامت پسند اور سیاسی طور پر با رسوخ تھا۔ ان کا تعلق وٹو قبیلے سے ہے، مانیکا اسی کا ذیلی قبیلہ ہے۔
وہ پاکپتن میں واقع بابا فرید کی درگارہ کی روحانی خاتون ہیں۔ بشریٰ پاکپتن کے صوفی بزرگ بابا فرید کی عقیدت مند ہیں، عمران خان بھی بابا فرید کے عقیدت مند ہیں۔ عمران خان سے شادی کرنے سے قبل، 1989ءمیں بشریٰ بی بی نے بینظیر بھٹو کی کابینہ کے وفاقی وزیر غلام فرید مانیکا کے بیٹے اور سینئر کسٹمز آفیسر خاور مانیکا سے شادی کی تھی۔ سنہ 2017ء میں بشریٰ بی بی نے خاور مانیکا سے خلع لے لی۔پہلی شادی سے ان کی تین بیٹیاں اور دو بیٹے ہیں۔ ان کے بیٹوں موسٰی اور ابراہیم مانیکا نے سنہ 2013ء میں ایچیسن کالج لاہور سے تعلیم پائی اور اب اعلیٰ تعلیم بیرون ملک سے حاصل کر رہے ہیں۔ان کی سب سے بڑی بیٹی مہرو مانیکا سیاست دان میاں عطا محمد مانیکا کی بہو ہیں۔ ان کی دوسری بیٹیاں بھی شادی شدہ ہیں۔

بشریٰ بی بی میڈیا میں آنے سے احتیاط کرتی ہیں ، گزشتہ دنوں ایک نجی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ مجھے پورا بھروسا ہے کہ عمران خان پاکستان سے کیے وعدے پورے کریں گے۔ اللہ نے ہم پر ملک کی بھاری ذمہ داری عائد کی ہے۔ اقتدار آنی جانی چیز ہے۔ عمران خان کا مقصد ملک سے غربت کا خاتمہ اور صحت و تعلیم کے نظام کو بہتر کرنا ہے
2: میگھن مارکل

میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری رواں برس مئی میں رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔ یہ جوڑی پاکستان میں بھی خاصی مقبول ہے۔ انہیں 2018ء میں گوگل پر دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ سرچ کیا گیا۔

امریکی ٹی وی ڈراما سیریز سوٹس  میں ریچل زین کا کردار نبھانے والی اداگارہ مس مارکل چار اگست 1981 کو پیدا ہوئیں۔ لاس اینجلس میں پلی بڑھیں اور اب ٹورونٹو میں رہتی ہیں۔وہ جس علاقے میں پلی بڑھیں اسے بلیک بیورلی ہلز  قرار دیا جاتا ہے اور وہاں ایک گھر کی اوسط قیمت سات لاکھ اکہتر ہزار ڈالر ہے۔ انھوں نے ایک نجی پرائمری سکول ، لڑکیوں کے رومن کیتھولک کالج سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد 2003 میں اداکاری کے کریئر کے آغاز کے ساتھ انہوں نے نارتھ ویسٹ یونیورسٹی سکول آف کمیونیکیشن سے گریجویٹ کیا۔انسٹاگرام پر 19 لاکھ اور ٹوئیٹر پر 350000 فالوورز کےساتھ ان کا ایک بہت بڑا سوشل نیٹ ورک ہے۔ وہ ورلڈ وژن کینیڈا کی گلوبل ایمبیسڈر بھی ہیں جو دنیا بھر میں بچوں کی تعلیم، خوراک اور صحت عامہ کے لیے کام کرتا ہے۔

میگھن مارکل نے صرف 11 برس کی عمر میں خاتون اول ہلری کلنٹن اور دیگر مشہور شخصیات کو لکھے گئے ایک خط کے ذریعے صابن تیار کرنے والی ایک کمپنی کو مجبور کردیا تھا کہ وہ اپنے اشتہار میں ترمیم کریں۔ انہوں نے اس خط میں شکایت کی کہ اس اشتہار سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ خواتین کا تعلق صرف باورچی خانے سے ہے۔

3: میشیا شفیع


گلوکار علی ظفر پر جنسی ہراسانی کے الزامات کے بعد گلوکارہ مشیا شفیع رواں برس خبروں کی زینت بنی رہیں، انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بھی خاصی مقبولیت حاصل کی۔ یاد رہے کہ کچھ روز قبل میشا شفیع نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں علی ظفر پر ایک سے زائد مرتبہ جنسی ہراساں کیے جانے کا الزام عائد کیا تھا جس کی علی ظفر نے تردید کردی تھی۔

میشا نے پہلی بار 2013ء میں میرا نائر کی فلم دی ریلکٹنٹ فنڈامینٹلسٹ میں معاون اداکارہ کا کردار کیا۔ جب کہ اسی سال مزید بالی وڈ فلم بھاگ ملکھا بھاگ میں کام کیا، جو 2013ء کی سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی ایک فلم بولی ووڈ فلم بھارت میں۔ میشا نے اس کے بعد بلال لاشاری کی ایکشن تھریلر فلم وار میں بھی کام کیا، جو سب سے زیادہ کاروبار کرنے والی پاکستانی فلموں میں سے ایک ہے۔ میشا شفیع لاہور، پاکستان میں پنجابی گھرانے میں پیدا ہوئی، میشا پاکستانی اداکارہ صبا محمود کی بیٹی ہیں۔

میشا نے لاہور کے گرائمر اسکول سے اے لیول اور نیشنل کالج آف آرٹس سے گریجویٹ کیا ہے۔ میشا نے 17 سال کی عمر میں ماڈلنگ میں قدم رکھا، پہلی بار جواد احمد کے وڈیو گانے بن تیرے کیا ہے جینا میں ماڈلنگ کی 2009 اوریل پیرس پاکستان نے میشا کو اپنا برانڈ کا سفیر مقرر کیا۔ اس کے بعد میشا کئی پاکستانی اور بین الاقوامی رسالوں جیسے لی اوفیشل اور ووگ بھارت وغیرہ میں نظر آئیں۔ میشا کئی کثیر ملکی اداروں کی مصنوعات کی مشہوریوں میں کام کر چکی ہیں، ان میں کوکا کولا، لپٹن چائے، موبی لنک، فینٹا، الائیڈ بینک، ایل جی موبائل فون قابل ذکر ہیں۔

میشا نے 2006ء میں ہم ٹی وی کے ڈرامے محبت خواب کی صورت سے اداکاری کا آغاز کیا۔ اگلے سال 2007ء میں، جیو ٹی وی کے ڈرامے یہ زندگی وہ تو نہیں میں کام کیا۔ 2012ء میں میرا نائر کی انگریزی فلم دی ریلکٹنٹ فنڈامینٹلسٹ (یہ محسن حمید کے اسی نام کے ناول پر مبنی ہے) سے فلموں میں اداکاری کا آغاز کیا۔ اس فلم میں ان کے ساتھ کیٹ ہڈسن اور ریز احمد تھے۔ یہ فلم 9/11 کے بعد امریکی عوام پر مسلمانوں کے خراب تاثر کا بیان کرتی ہے۔ میشا نے ایک جدید پاکستانی گلوکارہ کا کردار ادا کیا۔ فلم پر ناقدین نے ملا جلا تبصرہ کیا اور فلم باکس آفس پر بھی خاص کامیابی حاصل نہ کر پائی۔ تاہم، ناقدین نے میشا شفیع کی اداکاری کی تعریف کی تھی۔

4: ریحام خان:

ریحام خان کی وجہ شہرت وزیراعظم عمران خان کی سابقہ اہلیہ ہونا ہے۔ ریحام کی پیدائش ایک پاکستانی ڈاکٹر نیئر رمضان کے گھر ہوئی۔ ان کا تعلق سواتی قبیلے کی ذیلی شاخ لغمانی قبیلے سے ہے اور یہ نسلا پشتون ہیں۔ یہ چار زبانیں روانی سے بول سکتی ہیں ، جس میں شامل ہے انگریزی، اردو، پشتو اور ان کی آبائی زبان ہندکو۔

ریحام کا پہلا نکاح 23 جولائی 1992ء کو ایبٹ آباد میں اعجاز ولد فضل الرحمان کے ساتھ ہوا۔ ان کے پہلے شوہر اعجاز رحمان ماہر نفسیات ہیں، صحافت کے شعبہ میں آنے کی وجہ سے دونوں میں اختلافات پیدا ہوئے ۔پندرہ سال کی شادی کے بعد طلاق ہوئی۔ اس شادی سے ریحام کے تین بچے ہیں ساحررحمان، ردھا رحمان اور عنایہ رحمان۔ طلاق کے بعد ریحام نے براڈکاسٹ جرنلسٹ کے طور پر کام کرنا شروع کر دیا۔ پہلا ہوسٹنگ شو 2006 میں لیگل ٹی وی پر کیا۔ 2007 میں سن شائن ریڈیو ہیرفورڈ اور ورسیسٹر کے لیے کام کیا۔ 2008 میں ریحام نے بی بی سی میں براڈکاسٹ جرنسلٹ کے طور پر شمولیت اختیار کر لی۔

2013 میں پاکستان آمد ہوئی اور پاکستانی ٹی وی چینل میں شمولیت اختیار کی۔ 2014 میں کچھ مدت کے لیے پی ٹی وی گئیں مگر مختصر مدت بعد اسے چھوڑ کر نجی ٹی وی پر حالات حاضرہ کا پروگرام ان فوکس شروع کر دیا۔ 2015 میں کچھ دیرشادی کے بعد ٹی وی پروگرام نہیں کیا مگر پھر مئی میں ایک نیا پروگرام "ریحام خان شو" شروع کیا جس میں پاکستانی ہیروز کی ستائش کی گئی۔ دسمبر 2015 میں نجی ٹی وی سے تبدیلی (تبدیلی سابقہ شوہر عمران خان کا سیاسی نعرہ ہے ) کے نام سے ایک نیا ٹی وی پروگرام شروع کیا۔ 

6 جنوری 2015 کے دن عمران خان نے ریحام خان سے اپنی شادی کی تصدیق کر دی جس کے بارے میں اکتوبر 2014 سے چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں (بعد ازان ریحام خان نے دعوی بھی کیا کہ ان کی عمران خان سے شادی نواز شریف کے خلاف دھرنے میں ہی ہو گئی تھی)۔ شادی کی تقریب عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں منعقد ہوئی جبکہ ولیمے کی تقریب میں غریب بچوں میں کھانا تقسیم کیا گیا۔ شادی کی تقریب میں کوئی سیاسی شخصیت موجود نہیں تھی۔ چند ماہ بعد ہی اختلافات کی خبریں گردش کرنے لگیں اور بالآخر 30 اکتوبر 2015 میں عمران خان نے ٹویٹ کے ذریعے طلاق کی تصدیق کی۔

عمران خان نے ٹویٹ کی کہ ’یہ میرے، ریحام اور ہمارے خاندانوں کے لیے دکھ کا مرحلہ ہے۔ میں سب کو ہماری پرائیویسی کے احترام کی درخواست کرتا ہوں۔ میرے دل میں ریحام اور ان کے اخلاق اور کردار کی بہت زیادہ عزت ہے اور ان کے اس عزم کی کہ وہ غیر مراعات یافتہ طبقوں کی مدد کرنا چاہتی ہیں۔‘عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ’ہماری طلاق کے حوالے سے مالی معاہدے اور اس پر قیاس آرائیاں جھوٹی اور شرمناک ہیں۔

بعدازاں ریحام خان نے اپنی کتاب کی وجہ سے خبروں کی زینت بنیں۔ گزشتہ دنوں  ریحام خان کی کتاب نے پاکستانی سیاست میں ہلچل مچادی تھی، کتاب شائع ہونے سے قبل ہی اپنے متنازع متن کے باعث خبروں کی زد میں آگئی تھی، سوشل میڈیا پر جاری کیے جانےوالی کتاب کے متن میں عمران خان سمیت پی ٹی آئی کے متعدد رہنماؤں پر الزام تراشی کی گئی تھی۔ اپنی کتاب میں ریحام خان نے عمران خان پر اقرباپروری  کا الزام بھی عائد کیا تھا۔

5: سیلوسٹر سٹالون

سیلوسٹر سٹالون کا شمار ہالی ووڈ کے ایسے شہرہ آفاق اداکاروں میں ہوتا ہے جنہوں نے دنیا بھر میں شہرت پائی۔ 6 جولائی 1946ء کو امریکا میں پیدا ہونے والے سیلوسٹر سٹالون نے ناصرف اداکاری بلکہ ڈائریکشن، سکرین رائٹنگ اور پروڈکشن میں بھی اپنے کامیابیوں کے جھنڈے گاڑے۔ 1980ء کی دہائی میں سیلوسٹر سٹالون کی فلم فرسٹ بلڈ پاکستانی سینماؤں کی زینت بنی، اس کے بعد ریمبو اور راکی سیریز نے ان کی شہرت کو بلندیوں پر پہنچا دیا۔ پاکستانی عوام نے ان کی اداکاری کو خوب پسند کیا، فلم بین اب بھی ان کی فلموں کے منتظر رہتے ہیں۔ 2018ء میں گوگل پر پاکستانیوں کی جانب سے سرچ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ سیلوسٹر سٹالون اب بھی یہاں بہت مقبول ہیں۔

6: سونالی باندرے 

اس سال جولائی میں سونالی بیندرے نے اپنے ایک انسٹاگرام پوسٹ میں اس بات کا انکشاف کیا کہ انہیں ہائی گریڈ کینسر ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ’عین اس وقت جب آپ اس کی توقع نہیں کر رہے ہوتے زندگی آپ کے سامنے مشکلیں کھڑی کر دیتی ہے۔ مجھے حال ہی میں پتہ چلا ہے کہ مجھے ہائی گریڈ کینسر ہے جو اب پھیل چکا ہے۔ میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ ایک درد تھا، کچھ ٹیسٹ کرائے اور یہ انتہائی غیر متوقع بات سامنے آئی۔

اس کے بعد سے سونالی بیندرے نے اپنے اس سفر کی کئی تصاویر انسٹاگرام اور ٹوئٹر پر پوسٹ کیں۔ سونالی بیندرے نے ماڈلنگ سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ پھر ایک ریئلٹی شو  سٹارڈسٹ ٹیلنٹ سرچ  میں منتخب ہونے کے بعد سونالی کے لیے فلموں میں جانے کا راستہ ہموار ہوا۔سونالی نے سنہ 1994 میں فلم  آگ  سے بالی وڈ میں قدم رکھا اور انھیں  نیو فیس آف دا اییر  کے لیے فلم فیئر ایوارڈ سے نوازا گیا۔اگلے چند سالوں میں سونالی نے  سرفروش ،  دل جلے ،  بامبے ،   بھائی ،  ہم ساتھ ساتھ ہیں  اور  کل ہو نہ ہو  جیسی فلموں میں کام کیا۔

سیاہ ہرن کے شکار کے جس معاملے میں سلمان خان کے خلاف ایک مدت تک مقدمہ چلتا رہا اس میں سونالی کا بھی نام آیا تھا۔ سونالی بعض ریئلٹی شوز میں بطور جج بھی نظر آئيں اور انھوں نے سنہ 2002 میں گولڈی بہل سے شادی کر لی۔

7: عاطف میاں


وفاقی حکومت نے ماہر معاشیات عاطف میاں کو اقتصادی مشاورتی کمیٹی کی رکنیت دینے کے بعد انہیں ہٹانے کا اعلان کیا، ان کی نامزدگی پر کچھ حلقوں سے اعتراض اٹھایا گیا تھا کہ ان کا تعلق جماعتِ احمدیہ سے ہے۔

سنہ 2014 میں عالمی مالیاتی ادارے نے دنیا کے 25 کم عمر ترین قابل ماہرِ معاشیات کی فہرست میں عاطف میاں کا نام شامل کیا تھا۔نائجیریا میں پیدا ہونے والے 43 سالہ عاطف میاں نے ابتدائی تعلیم پاکستان میں حاصل کی اور پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے نوے کی دہائی میں امریکہ چل گئے۔ انھوں نے میسا چوسیٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، ایم آئی ٹی سے 17 برس قبل معاشیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ وہیں سے انھوں نے کمپیوٹر اور حساب میں ماسٹر ڈگری بھی حاصل کی۔

وہ اس وقت پرنسٹن یونیورسٹی اور ووڈرو ولسن سکول آف پبلک پالیسی سے منسلک ہیں۔ یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے میں وہ سنہ 2009 سے سنہ 2013 تک اپنی خدمات سرانجام دیتے رہے۔ اور یونیورسٹی آف شکاگو کے بوتھ سکول آف بزنس میں آٹھ سال تدریس کی۔ ووڈرو ولسن سکول کے جولیس ریبنوٹز سینٹر کے شعبہ پبلک پالیسی اینڈ فنانس میں ڈائریکٹر کی خدمات سرانجام دیں۔عاطف میاں پاکستان میں سینٹر فار اکنامک ریسرچ، سی ای آر پی کے شریک بانی اور بورڈ آف ڈائریکٹرز میں شامل ہیں۔

انھوں نے ’ہاؤس آف ڈیبٹ‘ کے عنوان سے ایک کتاب بھی لکھی۔ جس میں قرض کے شدید کساد بازاری کے درمیان تعلق کی وضاحت کی۔ اس کے نقصانات اور تدارک پر بات کی۔نہ صرف ان کی کتاب پر معاصر عالمی اخبارات جیسا کہ وال سٹریٹ جنرل، دی ایٹلانٹک اور دی نیویارک ٹائمز میں مضامین چھپے بلکہ ان کی جانب سے کی گئی تحقیقی جریدوں میں شائع ہوئی جن میں امیرکین ایکونامک بھی شامل ہے۔ ان کی جانب سے لکھی گئی تحریریں متعدد معاشی میگزینز اور جرنلز میں چھپیں۔ تاہم پاکستان میں ان مذہبی گروپس اور سیاسی جماعتوں نے ان کے عقیدے کو خطرہ قرار دیا۔ ان کا تعلق پاکستان میں 1974 میں غیر مسلم قرار دی جانے والی احمدی برادری ہے۔

8: حنیف عباسی

راولپنڈی میں انسداد منشیات عدالت کی جانب سے مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی کو ایفی ڈرین کوٹہ کیس میں عمر قید کی سزا سنائی جانے کے بعد، انھیں اڈیالہ جیل منتقل کر دیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 60 سے انتخاب لڑ رہے تھے اس سزا کے بعد وہ اس الیکشن میں شرکت کے اہل نہیں رہے۔

وہ 2002 ء سے 2008ء تک اور پھر 2008ء سے 2013ء تک قومی اسمبلی پاکستان کے رکن رہے ہیں۔ 2008 کے انتخابات میں این اے 56 سے مسلم لیگ نواز کے حنیف عباسی نے پہلی مرتبہ فرزند راولپنڈی شیخ رشید کو ان کے ہوم گراونڈ پر شکست دی۔

وہ اپنے انداز بیان اور جارہانہ مزاج کی وجہ سے بھی خبروں کی زینت بنے رہتے تھے۔ سیاسی مخالفین کو زیر کرنے کے حوالے سے بھی خاصی شہرت رکھتے تھے، عمران خان کیخلاف نااہلی کیس کی پیروی اور 2013ء میں عمران خان اور 2008 میں شیخ رشید کیخلاف محاذ آرائی سے انہیں خاصی شہرت ملی۔

9: اقراء عزیز

اقراء عزیز نے 2014 میں ڈرامہ سیریل ’کسے اپنا کہیں‘ سے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں قدم رکھا تھا جس کے بعد انہوں نے کئی کامیاب ڈرامے کیے۔لیکن شہرت کی بلندیاں رواں برس رمضان کا خصوصی ڈرامہ ’سنو چندہ‘ سے چھولیں جسے پاکستان سمیت بھارت سے بھی خوب پذیرائی ملی۔اداکارہ اب بھی نئے ڈرامہ پروجیکٹس کا حصہ ہیں لیکن ساتھ ہی فلمی دنیا میں قدم رکھنے کو تیار ہیں۔

خلیجی اخبار گلف ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے اقراء عزیز نے بتایا کہ ’ میں سلور اسکرین ڈیبیو کے لیے تیار ہوں لیکن اسکرپٹ کی وجہ سے الجھن کا شکار ہوں کیونکہ میں ایک بہترین اسکرپٹ کی تلاش میں ہوں‘۔
10: سنی لیونی

انٹرنیٹ کی مقبولیت کو پیمانہ بنایا جائے تو یہ بات بڑی حد تک صحیح ہے کہ اداکارہ سنی لیونی نے سلمان خان، سچن تندولکر اور قطرینہ کیف جیسی شخصیات کو شکست دی ہے۔ تاہم گوگل پاکستان کے سروے کے مطابق رواں سال اداکارہ سنی لیونی انٹرنیٹ پر پاکستان میں بھی سب سے زیادہ تلاش کی گئیں ہیں۔ ان کا نمبر اس فہرست میں دسواں ہے۔

سنی لیونی کینیڈا میں ایک سکھ پنجابی خاندان میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے بالی وڈ میں 2012 میں فلم جسم 2 سے اپنے کریئر کا آغاز کیا تھا لیکن وہ پہلے ہی 2011 میں ٹی وی شو بگ باس کی وجہ سے انڈیا میں اپنا نام بنا چکی تھیں۔

اس کے بعد سے سنی نے فلم و ٹیلی ویژن پر توجہ مرکوز کی اور 2013ء میں فلم جیک پاٹ، 2014ء میں راگنی ایم ایم ایس2، 2015ء میں ایک پہلی لیلا جیسی فلموں میں کام کیا، یہ فلمی سفر 2015ء سے اب تک بڑھ رہا ہے اور اور دو درجن سے زیادہ فلموں میں سنی لیونی کام کر چکی ہے۔