کراچی: (دنیا نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ صفورا کیس کی سماعت، پولیس شریک ملزمان کے خلاف شواہد پیش نہ کر سکی۔ عدالت نے سانحہ صفورا کے شریک ملزمان کی بریت کی درخواست منظور کر لی۔
عدالت کی جانب سے زاہد موتی والا، سلطان قمر صدیقی، حسین عمر اور ساجد نعیم کو بری کر دیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی جانب سے پیش کردہ ضمنی چالان کو حقائق کے منافی قرار دیا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق مارچ 2018ء میں پیش کیے گیے چالان میں بہت سی خرابیاں تھیں۔ ضمنی چالان میں ملزمان کو ضمانت پر ظاہر کیا گیا۔ مقدمہ کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ ملزمان کے خلاف کیس نہیں بنتا۔ فوجی عدالت نے بھی کیس کا ٹرائل کیا تھا جو ملزمان قصوروار تھے انہیں سزا دی گئی اور شریک ملزمان کو بری کیا گیا تھا۔
عدالتی حکم نامے میں مزید کہا گیا کہ اسلحہ لینے کے بعد اگر کوئی اس کا غلط استعمال کرتا ہے تو اس میں ڈیلر کا کیا قصور ہے۔