اسلام آباد: (دنیا نیوز) ممبئی حملوں کے بعد بھارت کی پلوامہ حملے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی ہنڈیا بھی بیچ چوراہے پھوٹ گئی۔ مقبوضہ کشمیر سے شائع ہونے والے اخبار، کشمیر ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ ویڈیو پیغام کے ذریعے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والا حریت پسند عادل احمد ڈار ستمبر2017 سے بھا رتی فوج کی حراست میں ہے۔
پلوامہ میں بھارتی فوج پر خودکش حملہ، الزام پاکستان پر لگانے کا بھارتی ڈرامہ بے نقاب ہو گیا۔ حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والے عادل احمد ڈار کی بھارتی فوج کی حراست میں ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے شائع ہونے والے انگزیزی روزنامے، کشمیر ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق بھارتی سیکیورٹی فورسز نے 10 ستمبر 2017 کو دعوی ٰ کیا تھا کہ انہوں نے ضلع شوپیاں کے علاقے بہار بھگ میں آپریشن کے دوران دو دہشتگردوں کو ہلاک جبکہ عادل احمد ڈار کو گرفتار کر لیا ہے۔ عادل احمد ڈار سمیت تینوں نوجوانوں کا تعلق حزب المجاہدین سے بتایا گیا تھا۔
پلوامہ حملے کے بعد بھارتی میڈیا نے اسی عادل احمد ڈار کا ایک ویڈیو پیغام دکھا کر نہ صرف حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعوی کیا بلکہ اس کا تعلق بھی اب حزب المجاہدین کے بجائے جیش محمد سے جوڑ دیا۔
یوں ممبئی حملوں کے بعد اب بھارت کا پلوامہ ڈرامے کی ہنڈیا بھی بیچ چوراہے میں پھوٹ گئی۔ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق بھارت اقوام عالم میں پاکستان کے بڑھتے ہوئے اثرو رسوخ، امریکہ سمیت عالمی طاقتوں کی پاکستان کیساتھ تعلقات میں گرم جوشی اور عرب ممالک کی اسٹراٹیجک شراکت سے بوکھلا چکا ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد بنا سوچے سمجھے پاکستان پر بے بنیاد الزامات اسی کا نتیجہ ہے۔