کراچی: (دنیا نیوز) پانی کی بوند بوند کو ترستے کراچی والوں کے لیے ایک اور الجھن، جامعہ کراچی کے ماہرین نے بورنگ کا پانی انسانوں کے لیے ناقابل استعمال قرار دے دیا۔ کہتے ہیں بورنگ سے حاصل ہونے والا پانی دراصل زیرزمین سیوریج کی لائنوں کے رساؤ سے حاصل ہونے والا پانی ہے۔ واٹربورڈ حکام نے بھی پانی مضرصحت قرار دے دیا۔
بے پناہ مسائل میں گھرے کراچی والوں کو ایک اور گمبھیر مسئلے کا سامنا، واٹر بورڈ کی لائنوں میں پانی دستیاب نہیں، مہنگا خریدنا استطاعت نہیں اور اب زیر زمین بورنگ سے حاصل ہونے والا پانی قابل استعمال بھی نہیں رہا۔
جامعہ کراچی کے شعبہ ماحولیات کے پروفیسر معظم علی خان نے بھی بتایا کہ شہر بھرکے مختلف علاقوں میں بورنگ کے پانی سے لیے جانے والے سینکڑوں نمونوں میں پانی ناقابل استعمال پایا گیا۔ ماہرین نے تو وجہ سیوریج کی لائنوں سے رساؤ قرار دیا لیکن واٹر بورڈ حکام سچائی کا اعتراف کرنے کے بعد بھی خود کو بری الذمہ قراردیتے ہیں۔
صورتحال کا ادراک ہونے پر شہری تشویش میں ضرور مبتلا ہوئے لیکن استعمال کرنے کا عذر بھی بتا دیا۔ قلت آب کے شکار کراچی میں شہریوں کو پانی فراہمی کا بڑا ذریعہ یہ بورنگ ہی ہے لیکن ماہرین طب کہتےہیں اس پانی کے متواتراستعمال سے نہ صرف جلدی بلکہ دیگر خطرناک بیماریاں بھی جنم لے رہی ہیں۔