پشاور: (دنیا نیوز) چالیس لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ ایمرجنسی آپریشن سنٹر پولیو خیبر پختونخوا کے کورآرڈینیٹر کامران آفریدی کہتے ہیں کہ پولیو کے خلاف پروپیگنڈے کے بعد سات لاکھ بچوں کے والدین نے قطرے پلانے سے انکار کیا۔
پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران ایمرجنسی آپریشن سنٹر پولیو خیبر پختوںخوا کے کوآرڈینیٹر کامران آفریدی کا کہنا تھا کہ 22 اپریل کو پولیو قطروں کے خلاف پروپیگنڈے سے خوف کی فضا قائم کی گئی تھی۔ پروپیگنڈے سے7 لاکھ بچوں کے والدین نے انکار کیا۔ اس سازش سے بیشتر بچے پولیو ویکسین سے محروم ہوئے۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں آئندہ پولیو مہم نومبر میں شروع ہوگئی جس کے کے لیے صوبے کو 4 درجوں میں تقسیم کیا ہے۔ اب تک کے پی اور قبائلی اضلاع سے پولیو کے 41 کیسز ریکارڈ ہوئے جن میں 30 کیسز بنوں سے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ مہم میں صوبے کے 29 اضلاع میں پولیو ویکسین دینگے جبکہ 40 لاکھ سے زائد بچوں کو قطرے پلائے جائینگے۔
کامران آفریدی کا کہنا تھا کہ اعدادوشمار کے بعد انکاری والدین کی تعداد بڑھنے کا امکان ہے۔