اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے کہا ہے کہ پہلا مرحلہ آزادی مارچ کا مقررہ مقام تک پہنچنا ہے، دوسرا مرحلہ مارچ کے شرکا کو سہولتیں دینا ہے جبکہ تیسرے مرحلے کا مولانا فضل الرحمان کے علاوہ کسی کو علم نہیں ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کیساتھ میں گفتگو کے دوران انہوں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے حوالے سے مختلف سوالوں کے جوابات دیے اور کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو بھی مولانا فضل الرحمان کے پلان کا علم نہیں ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے کسی کو پلان نہیں بتایا۔ امید ہے وہ جو کرنا چاہتے ہیں اچھا ہی کرنا چاہتے ہیں۔ امید ہے جمعہ کو جلسے کے بعد مولانا کا پلان معلوم ہو جائے گا۔ جو بھی پلان ہوگا ہم اس کیلئے تیار ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اعجاز شاہ نے کہا کہ کون تبلیغی اجتماع میں جا رہا، کون آزادی مارچ میں علم نہیں ہے، اب تک حکومت نے کسی کو بھی نہیں روکا۔ حکومت مفاہمت کا ماحول خراب کرنا نہیں چاہتی۔ مولانا فضل الرحمان نے اچانک روٹس بدلنے کی بات کی وہ بھی مان لی۔ آزادی مارچ کے شرکا نے جہاں جگہ مانگی جتنی جگہ مانگی انھیں دی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ کوشش ہوگی اسلام آباد کے لوگوں کو مسائل نہ ہوں۔ امید ہے مارچ کرنے والے بھی خیال رکھیں گے۔ شرکا کی سیکیورٹی بھی اہم معاملہ ہے۔ بھارت کے ساتھ جو معاملات ہیں سب کے سامنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن رابطے میں ہے۔ وزیراعظم کے اس اقدام کو سراہا جانا چاہیے۔ آزادی مارچ کے شرکا نے ڈی چوک جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ آزادی مارچ کے شرکا کو کہا پریڈ گراؤنڈ میں چلے جائیں نہیں مانے، بعد میں حکومت نے پشاور موڑ پر جگہ دینے کا مطالبہ مان لیا۔
اعجاز شاہ کا کہنا تھا کہ دستخط شدہ ضابطہ اخلاق میں 37 پوائنٹس شامل ہیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مسائل ہوں گے۔ امید ہے اس کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گی۔