اسلام آباد: (دنیا نیوز) جے یو آئی ف کے آزادی مارچ میں شرکت کے لئے خیبر پختونخوا سے بھی قافلوں کی کشمیر ہائی وے آمد، ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا، شہر اقتدار کی بیشتر سڑکیں بند ہیں، 21 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہے۔
مرکزی قافلہ جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں اتوار کی سہ پہر تین بجے شہر قائد سے اپنی منزل کی جانب روانہ ہوا، کراچی سے چلا قافلہ حیدرآباد، مٹیاری، نوابشاہ، نوشہرو فیروز، خیرپور سے ہوتا ہوا سکھر پہنچا، جہاں پہلی رات پڑاؤ کیا، پیر کی صبح کارروان سکھر سے گھوٹکی، صادق آباد، رحیم یارخان اور اوچ شریف سے ہوتا ہوا ملتان پہنچا۔
منگل کو قافلے نے ملتان سے خانیوال، میاں چنوں ، چیچہ وطنی، ساہیوال، اوکاڑہ اور پتوکی سے لاہور کا رخ کیا، رات بسر کرنے کے بعد صبح قافلہ منزل کی طرف گامزن ہوا، زندہ دلان شہر سے قافلہ مرید کے، گوجرانوالہ، گجرات، کھاریاں، جہلم، گوجرخان پہنچا جہاں رات قیام کی، مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور مقامی قیادت نے شہر شہر استقبال کیا، مولانا فضل الرحمان بھی پر جوش خطاب سے کارکنوں کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔
آزادی مارچ کے شرکا نے بھی مختلف انداز اپنائے، کسی نے سیلفی بنائی تو کوئی کرین پر چڑھ کر شہریوں کو اپنی جانب متوجہ کرتا نظر آیا، جے یوآئی قیادت کنٹینر پر موجود رہی اور صلاح مشورے بھی ہوتے رہے۔