اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان میں کرونا کی روک تھام کیلئے ہنگامی اقدامات، وائرس کے شکار دو مریضوں کا کراچی اور اسلام آباد میں علاج جاری، حیدر آباد میں بھی دو افراد کو سول ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں منتقل کر دیا گیا، نمونے لیبارٹری بھجوا دئیے۔
پاکستان میں کرونا کے مشتبہ کیسز سامنے آنے لگے۔ حیدر آباد میں وائرس کے شبہ میں مزید 2 افراد کو ہسپتال لایا گیا، 45 سالہ خاتون 10 روز قبل ایران سے واپس آئی تھی جبکہ 55 سالہ شخص محمد ظفر بھی 12 فروری کو زیارتوں کے بعد ایران سے واپس آیا تھا، دونوں مریض آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج ہیں، مزید تصدیق کیلئے خون کے نمونے لیبارٹری بھیج دئیے گئے ہیں۔
کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ملک بھر میں اقدامات جاری ہیں، ائیرپورٹس پر ہیلتھ کاؤنٹرز میں تھرمل سکینرز اور گنز میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔ سول ایسوی ایشن کے اجلاس میں یہ طے کیا گیا کہ یومیہ بنیاد پر ایئرپورٹ بلڈنگز میں فیومیگیشن کی جائے گی۔ ہیلتھ کاؤنٹرز پر موجود پیرامیڈیکل سٹاف کی موجودگی بھی مانیٹر ہوگی۔ کراچی کے جناح ٹرمینل ایئر پورٹ پر جراثیم کش، لوشن اور ماسک رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کو تفتان میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق اقدامات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ تفتان میں رکے ہوئے 273 زائرین جو ایران جانا چاہتے تھے کو فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا۔
ادھر سعودی ایئر لائن کے بعد پی آئی اے نے بھی عمرہ زائرین کے لئے نیا حکمنامہ جاری کر دیا۔ پی آئی اے نے عمرہ زائرین کے سفر پر 15 مارچ 2020 تک پابندی عائد کی ہے۔ سعودی عرب صرف اقامہ ہولڈرز، رہائشی اور مستقل ویزہ رکھنے والوں کو جانے کی اجازت ہوگی۔
سرکلر کے مطابق عمرہ اور وزٹ ویزا والے پی آئی اے سے سفر نہیں کر سکیں گے، بزنس ویزہ والے پاکستانی دمام اور ریاض کے لئے پی آئی اے سے سفر کرسکیں گے، پشاور سے جدہ براستہ کراچی جانے والے مسافروں کو اپنے ملک میں ہی روکا جائے گا۔
خیال رہے جمعرات کے روز پاکستان میں کرونا وائرس کے دو مریضوں کی تصدیق ہوئی تھی۔ کراچی میں 22 سالہ یحیٰ جعفری اور اسلام آباد میں گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے شخص میں وائرس پایا گیا۔