کورونا وائرس کیخلاف جنگ میں پاکستان نے ہمارے ساتھ قابل قدر تعاون کیا: چین

Last Updated On 23 April,2020 11:27 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان نے چین کے ساتھ قابل قدر تعاون کیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں تعینات چینی سفیر یاؤ جنگ نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود سے ملاقات کی ہے، ملاقات کے دوران کورونا وائرس کی صورتحال اور اس سے نبرد آزما ہونے کیلئے کی جانے والی کاوشوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

چینی سفیر نے کورونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی سنجیدہ کاوشوں کو سراہا۔ چینی سفیر نے کورونا وبا سے موثر انداز میں نمٹنے کیلئے پاکستان پریپیرڈنس اینڈ رسپانس پلان مرتب کرنے پر وزیر خارجہ کو مبارکباد دی۔

وزیر خارجہ نے نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے پاکستان کی بروقت مدد کرنے پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مشکل وقت میں پاکستان کی کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے معاونت جاری رکھیں گے: چین

ملاقات میں وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چینی ماہرین صحت کی ٹیم کے پاکستان آمد سے، ہمیں کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے چین کے تجربات سے استفادہ حاصل کرنے کا موقع میسر آیا۔ چین نے نہ صرف اپنے ملک میں وائرس کو بہت اچھے طریقے سے کنٹرول کیا بلکہ باقی ممالک کو بھی اس وبا کو کنٹرول کرنے کے لیے معاونت فراہم کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نہ صرف دونوں ممالک کیلئے بلکہ پورے خطے کی تعمیر و ترقی کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے کی جلد تکمیل ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کی تکمیل سے صنعت، صحت، زراعت اور معاشی ترقی کے بہت سے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔ چین نے ایک بار پھر دنیا کو دکھایا ہے کہ وہ پاکستان کے مثالی دوست اور آئرن برادر ہیں اور وہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ تعاون اور ہم آہنگی کے لیے دستیاب ہیں۔

چینی سفیر نے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے اس مشکل گھڑی میں چینی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنے پر وزیر خارجہ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں پاکستان نے چین کے ساتھ قابل قدر تعاون کیا ، سی پیک کی منصوبہ اولین ترجیح ہے دونوں ممالک عملدرآمد جاری رکھیں گے۔