اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انشاء اللہ کشمیر ضرور آزاد ہوگا، ہم اپنے کشمیری بہن بھائیوں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ ایوان کے دوسرے پارلیمانی سال پر تمام اراکین کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، آج مجھے تیسری مرتبہ یہاں خطاب کرنے کا اعزاز حاصل ہو رہا ہے۔
خطاب شروع ہوتے ہی اپوزیشن نے شور شرابہ اور احتجاج شروع کر دیا، خواجہ آصف سمیت دیگر اپوزیشن اراکین اپنی نششتوں پر کھڑے ہو گئے۔ جمعیت علمائے اسلام، پی کے میپ، پیپلز پارٹی اور ن لیگی ارکان واک آؤٹ کرکے ایوان سے چلے گئے۔
اس پر صدر مملکت نے کہا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں سمجھتا تھا کہ اس مرتبہ خاموشی سے تقریر سنیں گے۔ تنقید کے بجائے نوجوان قوم کی ہمت بندھانی چاہیے۔ حکومت نے کورونا وائرس کا بڑے اچھے انداز میں مقابلہ کیا گیا۔
پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال اور اس کیخلاف اٹھائے گئے اقدامات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں بدھ کو 70 ہزار جبکہ پاکستان میں صرف 600 کیسز تھے۔ حکومت نے سمارٹ لاک ڈاؤن کرکے اچھا کام کیا
صدر مملکت نے کہا کہ لوگوں نے بہت ڈرایا کہ ہسپتالوں میں جگہ نہیں رہے گی، سخت لاک ڈاؤن کا بڑا پریشر تھا لیکن حکومت نے یہ ویژن اختیار کیا کہ غریب کو بھوکا نہیں مرنے دیں گے۔ 57 ممالک میں نماز تراویح بند جبکہ پاکستان میں جاری رہی، غریب آدمیوں کا خیال رکھا گیا، اس لئے اللہ نے بھی مدد کی۔
ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران حکومت تعریف کی مستحق ہے۔ جاپان اور فلپائن نے کہا کہ کورونا پالیسی پاکستان سے سیکھی جا سکتی ہے، ہمیں یہ سن کر فخر ہوا۔ اس کے علاوہ علمائے کرام، ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل بھی تعریف کے مستحق ہیں۔ این سی او سی کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں جس نے بہت پریشر برداشت کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم قوم کو متحد کرے گا۔ موجودہ حکومت نے ایک سال میں ہائر ایجوکیشن میں پچاس ہزار سکالرشپ دیئے جبکہ پچھلے سترہ سال میں صرف23 ہزار دی گئی تھیں۔
ملک کی معاشی صورتحال اور جاری ترقیاتی منصوبوں پر بات کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ ایم ایل ون بہت بڑا گیم چینجر ہوگا اور دیامربھاشا ڈیم بننے سے ساڑھے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی۔ اس کے علاوہ تعمیراتی پیکج بھی بہت اہم ہے۔ تجارتی خسارہ کم ہونا بہت بڑی بات ہے۔ زرمبادلہ کے ذخائر ساڑھے بارہ ارب ڈالر ہیں۔ محصولات ساڑھے تین فیصد بڑھیں۔ موڈیز اور فیچ نے بھی پاکستان کے معاشی حالات کو بہتر قرار دیا۔ یہ اعشاریے بہتری کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ کشمیر پالیسی پر وزیراعظم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ جنرل اسمبلی میں تقریر اور اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر زیر بحث آنا جیت ہے۔ بھارت نے ہر جنیوا کنونشن، شملہ معاہدے اور اقوام متحدہ قراردادوں کی خلاف ورزی کی۔ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں ہو رہا۔ بھارت میں تناؤ ہمارے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا۔ انشاء اللہ جلد کشمیر آزاد ہوگا، ہندوتوا فاشسٹ حکومت چل نہیں سکتی
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اسرائیل کے معاملے پر دو ٹوک بیان دیا۔ انہوں نے کلیئر کر دیا کہ فلسطینیوں کو حقوق ملنے تک اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ اسرائیل کے بارے میں قائداعظم محمد علی جناح کی پالیسی پر قائم ہیں۔ اسرائیل اور فلسطین کے دو ریاستی حل کے حامی ہیں۔ پاک سعودیہ تعلقات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے ساتھ دوستی بڑی مستحکم ہے اور رہے گی۔
صدر نے کہا کہ پاکستان کے سارے ادارے افواج، عدلیہ، پارلیمنٹ اور میڈیا ایک بیج پر ہیں۔ سب چاہتے ہیں کہ کرپشن پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔